ETV Bharat / bharat

مجھے 'آندولن جیوی' کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے: پی چدمبرم

author img

By

Published : Feb 10, 2021, 12:18 PM IST

ممتاز سماجی کارکن یوگیندر یادو نے بھی وزیراعظم کے 'پرَجیوی' والے بیان کی پہلے تو یہ کہہ کر وضاحت کی کہ 'پرَجیوی' دوسروں کی بیماری پر پلنے والے کیڑوں کو کہتے ہیں جنہیں کسان اور زرعی سائنسداں خوب جانتے ہیں، انگریزی میں اسے 'پیراسائٹ' کہتے ہیں۔

مجھے 'آندولن جیوی' کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے: پی چدمبرم
مجھے 'آندولن جیوی' کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے: پی چدمبرم

وزیراعظم نریندر مودی گذشتہ دنوں راجیہ سبھا (ایوان بالا) میں صدر کے خطاب پر اظہار تشکر کے دوران کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک میں ایک نئی جماعت پیدا ہوگئی ہے جس کو انہوں نے 'آندولن جیوی' اور 'پرَ جیوی' سے موسوم کیا۔

مجھے 'آندولن جیوی' کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے: پی چدمبرم
مجھے 'آندولن جیوی' کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے: پی چدمبرم

آج ان کے اس بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینیئر رہنما و سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ٹویٹ کیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ' میں فخر کے ساتھ کہتا ہوں کے میں 'آندولن جیوی' ہوں۔ اور میں نے مہاتما گاندھی سے اس کی تحریک حاصل کی ہے کیوں کہ ملک میں سب سے بڑے 'آندولن جیوی' خود مہاتما گاندھی ہیں'۔

غالباً پی چدمبرم مہاتما گاندھی کے ذریعہ چلائی گئی تحریکوں کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ ان کا اصل کہنا یہ تھا کہ اس ملک میں کئی تحریکیں چلیں اور کئی مظاہرے ہوئے جس کی بدولت ہی اس ملک کو آزادی ملی۔

'آندولن جیوی' ہندی زبان کا ایک لفظ ہے جسے اردو زبان میں 'کسی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والا شخص' یا متحرک سماجی کارکن سے تعبیر کر سکتے ہیں۔ 'پرَ جیوی' دوسروں کے اشارے پر چلنے والے یا دوسروں پر منحصر رہنے والے کو کہتے ہیں۔ جو احتجاج کے لیے واضح طور پر منفی لفظ ہے۔ اسے مظاہرین کو بدنام کرنے کی سازش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے کو سیکولر اور جمہوری ملک میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اس کی تکریم کی جاتی ہے اور اس لیے کی جاتی ہے کہ وہ مظلوموں کی آواز بنتا ہے۔ ان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، ان کے جائز مطالبات کو حکومت اور متعلقہ انتظامیہ تک پہنچاتا ہے۔ کیوں کہ یہ ذہین ہوتے ہیں، یہیں لوگ مظاہروں کو سمت دیتے ہیں اور انہیں گمراہ کن پروپیگنڈا سے محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کے پرامن مظاہروں میں کوئی رخنہ اندازی نہ کرسکے یا اسے بدنام کرنے والوں سے بچایا جاسکے۔

ممتاز سماجی کارکن یوگیندر یادو نے بھی وزیراعظم کے 'پرَجیوی' والے بیان کی پہلے تو یہ کہہ کر وضاحت کی کہ 'پرَجیوی' دوسروں کی بیماری پر پلنے والے کیڑوں کو کہتے ہیں جنہیں کسان اور زرعی سائنسداں خوب جانتے ہیں، انگریزی میں اسے 'پیراسائٹ' کہتے ہیں۔ وزیراعظم کو اس طرح کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان سے نکلے ہوئے یہ الفاظ کسی کو بھی اچھے نہیں لگیں گے۔ کیوں کہ وہ سب سے بڑے عہدے پر فائز ہیں اور یہ عہدہ کئی چیزوں کا متقاضی ہے جس کا خیال انہیں رکھنا چاہیے۔

انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ ملک کی سب سے بڑی پنچایت میں ایسی باتیں کبھی کسی نے کی ہیں کیا؟ وہ سماجی کارکنوں سے کیوں خوفزدہ ہیں؟ اتنا ڈر کیوں رہے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:'آندولن جیوی' کی نئی اصطلاح سے نئی صف بندی کے آثار

وزیراعظم نریندر مودی گذشتہ دنوں راجیہ سبھا (ایوان بالا) میں صدر کے خطاب پر اظہار تشکر کے دوران کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک میں ایک نئی جماعت پیدا ہوگئی ہے جس کو انہوں نے 'آندولن جیوی' اور 'پرَ جیوی' سے موسوم کیا۔

مجھے 'آندولن جیوی' کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے: پی چدمبرم
مجھے 'آندولن جیوی' کہنے میں فخر محسوس ہوتا ہے: پی چدمبرم

آج ان کے اس بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینیئر رہنما و سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ٹویٹ کیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ' میں فخر کے ساتھ کہتا ہوں کے میں 'آندولن جیوی' ہوں۔ اور میں نے مہاتما گاندھی سے اس کی تحریک حاصل کی ہے کیوں کہ ملک میں سب سے بڑے 'آندولن جیوی' خود مہاتما گاندھی ہیں'۔

غالباً پی چدمبرم مہاتما گاندھی کے ذریعہ چلائی گئی تحریکوں کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ ان کا اصل کہنا یہ تھا کہ اس ملک میں کئی تحریکیں چلیں اور کئی مظاہرے ہوئے جس کی بدولت ہی اس ملک کو آزادی ملی۔

'آندولن جیوی' ہندی زبان کا ایک لفظ ہے جسے اردو زبان میں 'کسی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والا شخص' یا متحرک سماجی کارکن سے تعبیر کر سکتے ہیں۔ 'پرَ جیوی' دوسروں کے اشارے پر چلنے والے یا دوسروں پر منحصر رہنے والے کو کہتے ہیں۔ جو احتجاج کے لیے واضح طور پر منفی لفظ ہے۔ اسے مظاہرین کو بدنام کرنے کی سازش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے کو سیکولر اور جمہوری ملک میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اس کی تکریم کی جاتی ہے اور اس لیے کی جاتی ہے کہ وہ مظلوموں کی آواز بنتا ہے۔ ان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، ان کے جائز مطالبات کو حکومت اور متعلقہ انتظامیہ تک پہنچاتا ہے۔ کیوں کہ یہ ذہین ہوتے ہیں، یہیں لوگ مظاہروں کو سمت دیتے ہیں اور انہیں گمراہ کن پروپیگنڈا سے محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کے پرامن مظاہروں میں کوئی رخنہ اندازی نہ کرسکے یا اسے بدنام کرنے والوں سے بچایا جاسکے۔

ممتاز سماجی کارکن یوگیندر یادو نے بھی وزیراعظم کے 'پرَجیوی' والے بیان کی پہلے تو یہ کہہ کر وضاحت کی کہ 'پرَجیوی' دوسروں کی بیماری پر پلنے والے کیڑوں کو کہتے ہیں جنہیں کسان اور زرعی سائنسداں خوب جانتے ہیں، انگریزی میں اسے 'پیراسائٹ' کہتے ہیں۔ وزیراعظم کو اس طرح کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان سے نکلے ہوئے یہ الفاظ کسی کو بھی اچھے نہیں لگیں گے۔ کیوں کہ وہ سب سے بڑے عہدے پر فائز ہیں اور یہ عہدہ کئی چیزوں کا متقاضی ہے جس کا خیال انہیں رکھنا چاہیے۔

انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ ملک کی سب سے بڑی پنچایت میں ایسی باتیں کبھی کسی نے کی ہیں کیا؟ وہ سماجی کارکنوں سے کیوں خوفزدہ ہیں؟ اتنا ڈر کیوں رہے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:'آندولن جیوی' کی نئی اصطلاح سے نئی صف بندی کے آثار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.