ETV Bharat / bharat

'آئین کی روح سے کھلواڑ کی اجازت کسی کو بھی نہیں'

قومی شہریت قانون، قومی شہری رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹر کی مخالفت کرتے ہوئے کیرالہ مسلم لیگ کے صدر پاناکاڈ سید حیدر علی شہاب تنگل نے کہا کہ بھارت کسی ایک کا نہیں بلکہ ہر اس شخص کا ہے جو یہاں پیدا ہوا ہے۔ اس ملک میں اس کی موت اور زندگی ان کی بنیادی حقوق ہیں۔

قومی شہریت قانون
قومی شہریت قانون
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 7:29 PM IST

یہ بات انہوں نے مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام ریاست کی مختلف ملی ومذہبی تنظیموں کے متحدہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ ملک ہر باشندے کا ہے اور غیرآئینی قانون کی آڑ میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سے بھارتی ہونے کا ثبوت مانگنا اس کی توہین کرنے کے مترادف ہے اس لئے اس نئے قانون کو یکسر مسترد کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر لاکھوں کے جم غفیر سے کلیدی خطاب میں گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے کہاکہ ہم پُرامن طورپرقانون کے دائرہ میں رہ کر جمہوری طریقے سے اس ایکٹ کے خلاف کھڑے ہیں۔آئین کی بنیادی روح سے کھلواڑ قطعا برداشت نہیں ہے۔

شیخ نے کہاکہ آج پورا ملک سڑکوں پر اترا ہے،امن وچین لوگوں کا چھن گیا ہے، مذہب کے نام ہمیں تقسیم کیا جارہا ہے،جو آئین کے خلاف ہے۔شیخ ابوبکر نے کہاکہ کیا سرکار ہمیں بتائے گی کہ پُرامن زندگی گذارنے میں ہمارے بنیادی حقوق کیا ہیں؟ بھارتی مسلمان کبھی آئین کے خلاف قدم نہیں اٹھاتا، ہم اس ملک کے باعز ت شہری ہیں، یہ ملک کسی پارٹی،دھرم،ذات یا مذہب کا نہیں ہے۔ بلکہ یہاں کے بسنے والے ہر شہری ہندو، مسلم، سکھ عیسائی ودیگر سارے لوگوں کا ہے۔ہمیں مذہب، ذات اور نسل کے نام پر تقسیم کرنے والے تخریب کار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم مسلم ہیں اس لئے ہمارے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جاتا ہے، انہوں نے کہاکہ مسلمان اس ملک سے پیار ومحبت کرتا ہے اور امن وشانتی کا پیغام عام کرتا ہے۔

مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام منعقدہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مارچ اور احتجاجی جلسہ میں ریاست کی ملی ومذہبی تنظیموں کے سربراہان، عمائدین، علما، ریاستی اسمبلی کے اراکین،اراکین پارلیمان سمیت لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک رہے۔ پروگررام سے دلت لیڈر جگنیش میوانی، ممبر آف پارلیمنٹ پی کے کنیالی کٹی،بینی بہانن (ایم پی) ٹی جے ونود نے بھی خطاب کیا۔اجلاس پُرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوگیا۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام ریاست کی مختلف ملی ومذہبی تنظیموں کا متحدہ مارچ شہر کوچین کے جواہر لال نہرو انٹر نیشنل اسٹیڈیم سے بنرجی روڈ ہوتے ہوئے مرین روڈ تک نکالا گیا۔

اس دوران مظاہرین اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم، مولانا ابوالکلام آزاد، ڈاکڑ بھیم راؤ امبیڈکر، مہاتما گاندی کی تصاویر لئے ہوئے تھے۔ این آرسی، سی اے اے اور این پی آر کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی گئی اور 'ملک بچاؤ، دستوربچاؤ' کا عزم مصمم کیا گیا۔

یہ بات انہوں نے مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام ریاست کی مختلف ملی ومذہبی تنظیموں کے متحدہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ ملک ہر باشندے کا ہے اور غیرآئینی قانون کی آڑ میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سے بھارتی ہونے کا ثبوت مانگنا اس کی توہین کرنے کے مترادف ہے اس لئے اس نئے قانون کو یکسر مسترد کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر لاکھوں کے جم غفیر سے کلیدی خطاب میں گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے کہاکہ ہم پُرامن طورپرقانون کے دائرہ میں رہ کر جمہوری طریقے سے اس ایکٹ کے خلاف کھڑے ہیں۔آئین کی بنیادی روح سے کھلواڑ قطعا برداشت نہیں ہے۔

شیخ نے کہاکہ آج پورا ملک سڑکوں پر اترا ہے،امن وچین لوگوں کا چھن گیا ہے، مذہب کے نام ہمیں تقسیم کیا جارہا ہے،جو آئین کے خلاف ہے۔شیخ ابوبکر نے کہاکہ کیا سرکار ہمیں بتائے گی کہ پُرامن زندگی گذارنے میں ہمارے بنیادی حقوق کیا ہیں؟ بھارتی مسلمان کبھی آئین کے خلاف قدم نہیں اٹھاتا، ہم اس ملک کے باعز ت شہری ہیں، یہ ملک کسی پارٹی،دھرم،ذات یا مذہب کا نہیں ہے۔ بلکہ یہاں کے بسنے والے ہر شہری ہندو، مسلم، سکھ عیسائی ودیگر سارے لوگوں کا ہے۔ہمیں مذہب، ذات اور نسل کے نام پر تقسیم کرنے والے تخریب کار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم مسلم ہیں اس لئے ہمارے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جاتا ہے، انہوں نے کہاکہ مسلمان اس ملک سے پیار ومحبت کرتا ہے اور امن وشانتی کا پیغام عام کرتا ہے۔

مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام منعقدہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مارچ اور احتجاجی جلسہ میں ریاست کی ملی ومذہبی تنظیموں کے سربراہان، عمائدین، علما، ریاستی اسمبلی کے اراکین،اراکین پارلیمان سمیت لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک رہے۔ پروگررام سے دلت لیڈر جگنیش میوانی، ممبر آف پارلیمنٹ پی کے کنیالی کٹی،بینی بہانن (ایم پی) ٹی جے ونود نے بھی خطاب کیا۔اجلاس پُرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوگیا۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام ریاست کی مختلف ملی ومذہبی تنظیموں کا متحدہ مارچ شہر کوچین کے جواہر لال نہرو انٹر نیشنل اسٹیڈیم سے بنرجی روڈ ہوتے ہوئے مرین روڈ تک نکالا گیا۔

اس دوران مظاہرین اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم، مولانا ابوالکلام آزاد، ڈاکڑ بھیم راؤ امبیڈکر، مہاتما گاندی کی تصاویر لئے ہوئے تھے۔ این آرسی، سی اے اے اور این پی آر کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی گئی اور 'ملک بچاؤ، دستوربچاؤ' کا عزم مصمم کیا گیا۔

Intro:Body:

آئین کی روح سے کھلواڑکی اجازت کسی کو بھی نہیں:شیخ ابوبکر



کوچین (کیرالہ)،2جنوری (یو این آئی)قومی شہریت قانون، قومی شہری رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹر کی مخالفت کرتے ہوئے کیرالہ مسلم لیگ کے صدر پاناکاڈ سید حیدر علی شہاب تنگل نے کہاکہ ہندوستان کسی ایک کا نہیں بلکہ ہر اس شخص کا ہے جو یہاں پیدا ہوا ہے اس ملک میں اسکی موت اور زندگی کے لئے بنیادی حقوق ہیں۔یہ بات انہوں نے مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام ریاست کی مختلف ملی ومذہبی تنظیموں کا متحدہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ یہ ملک ہر باشندے کا ہے اور غیرآئینی قانون کی آڑ میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جانی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستانی سے ہندوستانی ہونے کا ثبوت مانگنا اس کی توہین کرنے کے مترادف ہے اس لئے قانون کو یکسر مسترد کرنے کی ضرورت ہے۔



اس موقع پرلاکھوں کے جم غفیر سے کلیدی خطاب میں گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے کہاکہ ہم پُرامن طورپرقانون کے دائرہ میں رہ کر جمہوری طریقے سے اس ایکٹ کے خلاف کھڑے ہیں۔آئین کی بنیادی روح سے کھلواڑ قطعا برداشت نہیں ہے۔شیخ نے کہاکہ آج پورا ملک سڑکوں پر اترا ہے،امن وچین لوگوں کا چھن گیا ہے، مذہب کے نام ہمیں تقسیم کیا جارہا ہے،جو آئین کے خلاف ہے۔شیخ ابوبکر نے کہاکہ کیا سرکار ہمیں بتائے گی کہ پُرامن زندگی گذارنے میں ہمارے بنیادی حقوق کیا ہیں؟ ہندوستانی مسلمان کبھی آئین کے خلاف قدم نہیں اٹھاتا، ہم اس ملک کے باعز ت شہری ہیں، یہ ملک کسی پارٹی،دھرم،ذات یا مذہب کا نہیں ہے۔ بلکہ یہاں کے بسنے والے ہر شہری ہندو،مسلم،سکھ عیسائی ودیگر سارے لوگوں کا ہے۔ہمیں مذہب اور ذات،نسل کے نام پر تقسیم کرنے والے تخریب کار ہیں۔شیخ نے کہاکہ ہم مسلم ہیں اس لئے ہمارے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جاتا ہے، انہوں نے کہاکہ مسلمان اس ملک سے پیار ومحبت کرتا ہے، امن وشانتی کا پیغام عام کرتا ہے۔



مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام منعقدہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مارچ اور احتجاجی جلسہ میں ریاست کی ملی ومذہبی تنظیموں کے سربراہان، عمائدین، علما، ریاستی اسمبلی کے اراکین،اراکین پارلیمان سمیت لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک رہے۔ پروگررام سے دلت لیڈر جگنیش میوانی، ممبر آف پارلیمنٹ پی کے کنیالی کٹی،بینی بہانن (ایم پی) ٹی جے ونود نے بھی خطاب کیا۔اجلاس پُرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوگیا۔



شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام ریاست کی مختلف ملی ومذہبی تنظیموں کا متحدہ مارچ شہر کوچین کے جواہر لال نہرو انٹر نیشنل اسٹیڈیم سے بنرجی روڈ ہوتے ہوئے مرین روڈ تک نکالا گیا۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم، مولانا ابوالکلام آزاد،ڈاکڑ بھیم راؤ امبیڈکر،مہاتما گاندی کی تصاویر لئے ہوئے تھے۔ این آرسی اور سی اے اے،این پی آر کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی گئی،اور ملک بچاؤ، دستوربچاؤ کا عزم مصمم کیا گیا۔

 


Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.