تبلیغی جماعت ایک ایسا مذہبی نیٹ ورک ہے جس سے تعلق رکھنے والے ہزاروں پیروکار اللہ کے راستے میں نکلتے ہیں، انتخابات کے وقت کیسے اپنا سب سے بڑا جمہوری حق یعنی حق رائے دہی کرتے ہیں۔ یہ جاننے کی ای ٹی وی بھارت نے کوشش کی۔
ایک ایسے وقت میں جبکہ عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، سیاسی موسم اور ماحول سے بے نیاز ہو کر اپنے اپنے گھروں سے دور تبلیغ و دعوت دین کا فریضہ انجام دینے والے تبلیغی جماعت کے لوگ بھی اچھے شہری کا فرض ادا کرنا نہیں بھولتے۔ اور ووٹ ضرور ڈالتے ہیں۔
کیمرے سے گریز کرتے ہوئے ان ذمہ داروں نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 90 فیصد تبلیغی جماعت میں نکلنے والے افراد الیکشن کے مواقع پر اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔
تبلیغی جماعت کی انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں بیک وقت تقریباً تیس ہزار جماعتیں چلتی ہیں جس میں 10 سے 30 تفوس شامل ہوتے ہیں۔
بھارت میں تقریباً دس سے پندرہ ہزار جماعتیں چلتی ہیں جس میں 10 سے 25 افراد شامل ہوتے ہیں اور مرکز میں پورے سال ہر دن تقریبا 1 ہزارسے 5 ہزار افراد آتے ہیں جبکہ ضلعی اور ریاستی سطح پر بڑے بڑے اجتماعات ہوتے رہتے ہیں جس میں ایک سے بیس لاکھ فرزندان توحید شامل ہوتے ہیں۔