ETV Bharat / bharat

وزیر اعظم مودی کے خلاف دائر عرضی پر سماعت ملتوی

سپریم کورٹ نے 2019 کے عام انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کے انتخاب کو چیلنج کرنے والی عرضی کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی
وزیراعظم نریندر مودی
author img

By

Published : May 22, 2020, 6:44 PM IST

نریندر مودی کے انتخاب کے خلاف بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے سابق جوان تیج بہادر یادو کی عرضی پر سماعت چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جج اے ایس بوپنا اور جج ہرشی کیش رائے کی بینچ نے کی۔

عرضی گزار کے وکیل نے چار ہفتوں تک سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی لیکن عدالت نے چار کی بجائے دو ہفتوں کے لیے عرضی کی سماعت ملتوی کی۔

حالانکہ اس درمیان مودی کی جانب سے سینیئر وکیل ہریش سالوے اور ستیہ پال جین اسکرین پر آچکے تھے لیکن بحث کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔

اس سے قبل گزشتہ 18 مئی کو اس معاملہ کو درج فہرست کیا گیا تھا لیکن نامعلوم اسباب سے چیف جسٹس کے حاضر نہ رہنے کی وجہ سے ان کے سامنے درج فہرست تمام معاملات کی سماعت کے لیے آج (22 مئی) کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، جس میں وزیراعظم نریند مودی کے انتخاب کے خلاف عرضی بھی شامل تھی۔

تیج بہادر یادو نے نریندر مودی کے خلاف وارانسی سے انتخابی پرچی داخل کیا تھا لیکن وہ مسترد ہوگئی تھی۔

تیج بہادر یادو نے مودی کے انتخاب کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن گزشتہ برس دسمبر میں یہ کہتے ہوئے عرضی خارج کردی گئی تھی کہ عرضی گزار کا پرچہ نامزدگی خارج ہوگیا تھا اور و ہ امیدوار نہیں رہ گئے تھے اس لیے انہیں انتخاب کو چیلنج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے جس کے بعد تیج بہادر نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو عدالت عظمی میں چیلنج کیا ہے۔

نریندر مودی کے انتخاب کے خلاف بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے سابق جوان تیج بہادر یادو کی عرضی پر سماعت چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جج اے ایس بوپنا اور جج ہرشی کیش رائے کی بینچ نے کی۔

عرضی گزار کے وکیل نے چار ہفتوں تک سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی لیکن عدالت نے چار کی بجائے دو ہفتوں کے لیے عرضی کی سماعت ملتوی کی۔

حالانکہ اس درمیان مودی کی جانب سے سینیئر وکیل ہریش سالوے اور ستیہ پال جین اسکرین پر آچکے تھے لیکن بحث کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔

اس سے قبل گزشتہ 18 مئی کو اس معاملہ کو درج فہرست کیا گیا تھا لیکن نامعلوم اسباب سے چیف جسٹس کے حاضر نہ رہنے کی وجہ سے ان کے سامنے درج فہرست تمام معاملات کی سماعت کے لیے آج (22 مئی) کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، جس میں وزیراعظم نریند مودی کے انتخاب کے خلاف عرضی بھی شامل تھی۔

تیج بہادر یادو نے نریندر مودی کے خلاف وارانسی سے انتخابی پرچی داخل کیا تھا لیکن وہ مسترد ہوگئی تھی۔

تیج بہادر یادو نے مودی کے انتخاب کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن گزشتہ برس دسمبر میں یہ کہتے ہوئے عرضی خارج کردی گئی تھی کہ عرضی گزار کا پرچہ نامزدگی خارج ہوگیا تھا اور و ہ امیدوار نہیں رہ گئے تھے اس لیے انہیں انتخاب کو چیلنج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے جس کے بعد تیج بہادر نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو عدالت عظمی میں چیلنج کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.