تبلیغی جماعت کے پروگرام میں حصہ لینے والے 34 غیر ملکی جماعت کے ارکین کی عرضی پر جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔
گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے کو مرکزی حکومت کو یہ بتانے کو کہا تھا کہ کیا مرکز کی جانب سے آنے والے کسی شخص کا ویزا منسوخ کرنے کا کوئی حکم جاری کیا گیا ہے۔
جسٹس کھانولکر نے کہا 'لیکن وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں ہے کہ یہ فیصلہ تو افسروں کو الگ الگ معاملوں کی بنیاد پر لیا جانا ہے، ہمیں یہ پتہ لگانا ہوگا کہ کیا حکم جاری کیے گئے ہیں۔'
اس سے پہلے عرضی گزاروں کی جانب سے عدالت میں دعوی کیا گیا کہ ویزا منسوخ کیے جانے یا بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے سلسلے میں حکومت کی جانب سے کوئی سرکاری حکم پاس نہیں کیا گیا ہے، صرف ایک پریس ریلیز جاری ہوئی اور ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے گئے۔