مدراس ہائی کورٹ نے تامل ناڈو حکومت سے شہر میں اور اس کے آس پاس کے وکلاء کی نقل وحرکت کے سلسلے میں غور و خوص کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے۔
چنئی کے ایک وکیل آر کالیارسی کے ذریعہ پی آئی ایل داخل کی گئی اور اس سلسلے میں ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی تو جسٹس آر سببیہ اور کرشنن رامسمی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے دو جولائی تک حکومت کو نوٹس جاری کرنے کے لیے کہا ہے۔
درخواست گزار نے عرض کیا کہ وکلا شہر میں مدراس ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں پریکٹس کررہے ہیں۔
اگرچہ وہ ٹی نگر میں واقع ایک لا فرم کے ساتھ کام کر رہی تھی، لیکن وہ شہر کے مضافات میں واقع اے جی ایس کالونی میں رہائش پذیر ہیں۔ جنھیں حمل و نقل کے سلسلے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
چنئی، تروواللور، چینگل پٹ اور کانچی پورم اضلاع میں ریاستی حکومت کے ذریعہ موجودہ لاک ڈاؤن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں وکلا کو اب بھی کام کرنا پڑرہا ہےڈلیکن کوئی خصوصی سہولیات دستیاب نہیں ہیں'
درخواست گزار نے دعوی کیا کہ پولیس کے ذریعہ ان کو اپنے دفتر جانے سے روکا گیا۔
واضح رہے کہ ٹامل ناڈو کے مختلف شہروں میں لاک ڈوان جاری ہے۔