اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں پیش آئے گینگ ریپ کیس کی جانچ کی ذمہ داری اب سی بی آئی نے اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے اور آج سی بی آئی ٹیم کرائم سین (جائے واردات) کا معائنہ کررہی ہے اس کے لیے ٹیم متاثرہ کے بھائی کو بھی اپنے ہمراہ لے کر جائے واردات پہنچی۔
قیاس کیا جارہا ہے کہ سی بی آئی متاثرہ کے اہلخانہ اور گاؤں کے دیگر لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کرے گی۔
متاثرہ کے گاؤں میں سخت سکیوریٹی تعینات کی گئی ہے اور تحقیقات سے وابستہ تمام کاغذات کی چھان بین کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ 14 سمتبر کے روز متاثرہ کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا جس کے بعد اسے اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا جہاں طبیعت زیادہ خراب ہونے پر اسے ایمس ریفر کردیا گیا تھا جہاں 29 ستمبر کو اس کی موت ہوگئی۔
اس واقعے کے بعد ملک بھر میں اترپردیش کی یوگی اور ریاستی پولیس کی کی کارکردگی پر سوال اٹھنے لگے تھے جس کے بعد اترپردیش حکومت کی درخواست پر سی بی آئی نے مقدمہ درج کرلیا ۔ اس ضمن میں سی بی آئی نے ایک بھی ٹیم تشکیل دی۔
سی بی آئی نے ہاتھرس اجتماعی جنسی تشدد اور قتل کیس میں مقدمہ درج کیا نیز سی بی آئی نے اس معاملے میں اپنی تفتیش شروع کردی۔