ETV Bharat / bharat

'ملک کا امن وامان خطرے میں' - Atul anjan

کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری اتل کمار انجان اتر پردیش کے بارہ بنکی میں ایک سمینار میں شرکت کے لئے آئے تھے جہاں انہوں نے ملک میں امن و امان، نفرت اور خوف کی سیاست، ماب لنچنگ جیسے کئی اہم مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پیش ہے ہمارے نمائندے سے خصوصی بات چیت۔

اتل انجان
author img

By

Published : Jun 26, 2019, 6:08 PM IST

Updated : Jun 26, 2019, 7:35 PM IST

رفتہ رفتہ وقت کا سیلاب بڑھتا ہی گیا،
میں کھنکیوں سے اپنے مکان کو ڈوبتا دیکھا کیا!

انہوں نے بات چیت کا آغاز اس شعر کے ساتھ کیا، انہوں نے صاف طور پر کہا کہ ملک میں امن و امان خطرے میں ہے۔ موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بات تو امن وامان کی ہو رہی ہے، لیکن لوگوں کو نفرت کی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔

ملک میں امن وامان خطرے میں ہے

انہوں جھارکھنڈ کے تبریز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے 'جئے شری رام' کا نعرہ لگوایا گیا اور پھر پیٹا گیا جس کے بعد اس کی موت ہو گئی لیکن پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کو اس پر کوئی درد نہیں ہوا، نہ ہی صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس پر کوئی رد عمل دیا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ سماجی انصاف کی بات کرنے والی پارٹیاں ایسے حالات پر کچھ کیوں نہیں کر رہی ہے؟ تو اس پر ان کا جواب تھا کہ اس مسئلہ پر صرف لال پرچم والے یعنی کمیونسٹ پارٹی کے لوگ ہی آواز بلند کریں گے اور کوئی بولنے والا بھی نہیں ہے۔

وہیں بدعنوانی پر بھی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم بد عنوانی سے لڑنے کی بات تو کرتے ہیں، لیکن آندھرا پردیش کے جن چار راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان کو بی جے پی میں شامل کیا گیا ہے ان پر بھی بدعنوانی کے الزام ہیں اس کا کیا؟

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سماجی انصاف کی بات کرنے والی پارٹیاں اکثریت کے دباو میں ہے۔ اس پر بھی انہوں نے دو ٹوک میں کہا کہ افسوس ہے کہ امبیڈکر، لوہیا اور نہرو جی کی بات کرنے والی پارٹیاں اس مسئلہ پر بھی خاموش ہے۔

بائیں محاذ کی پارٹیاں عوامی مسائل سے کیوں دور ہیں، کیا کمیونزم فیل ہو گیا ہے؟
اس پر انہوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ ملک میں کمیونزم فیل نہیں ہوا ہے، بلکہ کمیونزم تو آیا ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کمیونزم کے عوامی مسائل سے دور ہونے کی بات کو سرے خارج کر دیا اور کہا کہ کمیونزم آج بھی انصاف اور مظلوموں کے حق میں سب سے زیادہ احتجاج اور مظاہرہ کر رہے ہیں۔

مغربی بنگال کی صورت حال پر انہوں نے کہا کہ جب مسجد کے اماموں اور ناظموں کو تنخواہ دی جائیں گی تو بی جے پی اسے مسئلہ بناکر پیش کرے گی ہی۔ انہوں مغربی بنگال میں اپنی پارٹی کے شکست سے صاف انکار کر دیا ۔

واضح رہے لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی مغربی بنگال میں ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو پائی تھی۔

رفتہ رفتہ وقت کا سیلاب بڑھتا ہی گیا،
میں کھنکیوں سے اپنے مکان کو ڈوبتا دیکھا کیا!

انہوں نے بات چیت کا آغاز اس شعر کے ساتھ کیا، انہوں نے صاف طور پر کہا کہ ملک میں امن و امان خطرے میں ہے۔ موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بات تو امن وامان کی ہو رہی ہے، لیکن لوگوں کو نفرت کی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔

ملک میں امن وامان خطرے میں ہے

انہوں جھارکھنڈ کے تبریز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے 'جئے شری رام' کا نعرہ لگوایا گیا اور پھر پیٹا گیا جس کے بعد اس کی موت ہو گئی لیکن پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کو اس پر کوئی درد نہیں ہوا، نہ ہی صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس پر کوئی رد عمل دیا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ سماجی انصاف کی بات کرنے والی پارٹیاں ایسے حالات پر کچھ کیوں نہیں کر رہی ہے؟ تو اس پر ان کا جواب تھا کہ اس مسئلہ پر صرف لال پرچم والے یعنی کمیونسٹ پارٹی کے لوگ ہی آواز بلند کریں گے اور کوئی بولنے والا بھی نہیں ہے۔

وہیں بدعنوانی پر بھی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم بد عنوانی سے لڑنے کی بات تو کرتے ہیں، لیکن آندھرا پردیش کے جن چار راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان کو بی جے پی میں شامل کیا گیا ہے ان پر بھی بدعنوانی کے الزام ہیں اس کا کیا؟

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سماجی انصاف کی بات کرنے والی پارٹیاں اکثریت کے دباو میں ہے۔ اس پر بھی انہوں نے دو ٹوک میں کہا کہ افسوس ہے کہ امبیڈکر، لوہیا اور نہرو جی کی بات کرنے والی پارٹیاں اس مسئلہ پر بھی خاموش ہے۔

بائیں محاذ کی پارٹیاں عوامی مسائل سے کیوں دور ہیں، کیا کمیونزم فیل ہو گیا ہے؟
اس پر انہوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ ملک میں کمیونزم فیل نہیں ہوا ہے، بلکہ کمیونزم تو آیا ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کمیونزم کے عوامی مسائل سے دور ہونے کی بات کو سرے خارج کر دیا اور کہا کہ کمیونزم آج بھی انصاف اور مظلوموں کے حق میں سب سے زیادہ احتجاج اور مظاہرہ کر رہے ہیں۔

مغربی بنگال کی صورت حال پر انہوں نے کہا کہ جب مسجد کے اماموں اور ناظموں کو تنخواہ دی جائیں گی تو بی جے پی اسے مسئلہ بناکر پیش کرے گی ہی۔ انہوں مغربی بنگال میں اپنی پارٹی کے شکست سے صاف انکار کر دیا ۔

واضح رہے لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی مغربی بنگال میں ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو پائی تھی۔

Intro:کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اتل کمار انجان نے کہا ہے کہ موجودہ وقت میں ملک کا امن و امان خترے میں ہے۔ یہاں لوگوں کو زبردستی نفرت کی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔ اتل انجان بارہ بنکی میں ایک سیمینار میں شرکت کرنے آئے تھے۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت نے ان سے خصو سی گفتگو کی۔ پیش ہیں اس خصو سی گفتگو کے چند اقتباسات۔


Body:ای ٹی وی بھارت سے خسوسی گفتگو کے دوران اتل کمار انجان نے ملک موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ رفتہ رفتہ وقت کا سیلاب بڑھتا ہی گیا، میں کنکیوں سے اپنے مکان کو ڈوبتا دیکھا کیا۔۔۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان خترے میں ہے۔ یہاں بات تو امن وامان کی ہو رہی ہے، لیکن لوگوں کو نفرت کی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔ انہوں جھارکھنڈ کے تبریز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسے جئے شری رام کا نعرہ لگوا کر پیٹا گیا اور بعد میں اس کی موت ہو گئی۔ لیکن پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کو اس پر کوئی درد نہیں ہوا۔ نہ ہی صدر نے اس پر کوئی رد عمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بد عنوانی سے لڑنے کی بات کرتے ہیں، لیکن آندھر پردیش کے جن چار رکن پارلیمان کو بی جے پی میں شامل کیا ہے۔ ان پر بدعنوانی کے الزام ہیں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ سماجی انصاف کی بات کرنے والی پارٹیاں ایسے حالات پر کچھ رد عمل کیوں نہیں کر رہی ہیں۔ اتل انجان نے کہا کہ اس مسلہ پر صرف لال پرچم والے ہی آواز بلند کریں گے۔ اور کوئی بولنے والا نہیں ہے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سماجی انصاف کی بات کرنے والی پارٹیاں اکثریت پسندوں کے دباو میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ امبیڈکر، لوہیا اور نہرو جی کی بات کرنے والی پارٹیاں اس مسلہ پر خاموش ہیں۔ لیکن ضرورت یہ ہے کہ آئین کو بچانے کے لئے سب یکجہ ہوں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ بائیں محاذ کی پارٹیاں آوامی مسائیل سے کیوں دور ہیں، کیا کمیونزم فیل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کمیونزم فیل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کمیونزم ابھی آیا ہی نہیں ہے۔ اور یہ بلا وجہ کہ تشہیر پے کہ آوامی مسائل سے ہم دور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی سب سے زیادہ احتجاج اور مظاہرہ کر رہے ہیں۔

مشرقی بنگال کی صورت حال پر انہوں نے کہا کہ جب مسجد کے اماموں کو وہاں ناظموں کو تنخواہ دی جائے گی۔ تو بی جے پی اسے مسلہ بناکر پیش کرے گی۔ انہوں اس سے انکار کر دیا کہ بنگال میں ان کی شکست ہوئی ہے


Conclusion:
Last Updated : Jun 26, 2019, 7:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.