مذکورہ کانگریس رہنماوں نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی وجہ سے ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر راجیہ سبھا کے رول نمبر 267 کے تحت ایوان بالا کی کارروائی کو ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی ہے۔
حکومت کے بنائے گئے شہریت ترمیمی قانون، مجوزہ این پی آر اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج جاری ہے جبکہ حکومت نے قانون کو واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔
جیسا کہ ان دنوں شاہین باغ احتجاج کے 50 دن ہوگئے اور اس سے خواتین کی ضد کو صاف دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں بھی کچھ ایسا نظر آیا کہ انھیں سی اے اے قانون کے بارے میں پتہ ہو یا نہیں لیکن انہیں یہ پتہ ضرور ہے کہ یہ ان کے بقا کی لڑائی ہے۔
کپکپاتی سردی میں ایک عورت اپنے گود میں اپنے چھ ماہ کے بچے کے ساتھ رات بھر دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ خواتین اس معاملے میں کتنی سنجیدہ ہیں۔
اسی طرح حیدرآباد، لکھنو، ممبئی، کولکتہ،کیرل میں مذکورہ قانون کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا اور ملک میں روازانہ کہیں نہ کہیں اس کو لیکر احتجاج جاری ہے۔
راجیہ سبھا کو ملتوی کرنے کانگریس کا نوٹس
کانگریس پارٹی کے رہنما غلام نبی آزاد اور آنند شرما نے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی وجہ سے پیدا شدہ ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر راجیہ سبھا کو ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی ہے۔
مذکورہ کانگریس رہنماوں نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی وجہ سے ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر راجیہ سبھا کے رول نمبر 267 کے تحت ایوان بالا کی کارروائی کو ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی ہے۔
حکومت کے بنائے گئے شہریت ترمیمی قانون، مجوزہ این پی آر اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج جاری ہے جبکہ حکومت نے قانون کو واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔
جیسا کہ ان دنوں شاہین باغ احتجاج کے 50 دن ہوگئے اور اس سے خواتین کی ضد کو صاف دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں بھی کچھ ایسا نظر آیا کہ انھیں سی اے اے قانون کے بارے میں پتہ ہو یا نہیں لیکن انہیں یہ پتہ ضرور ہے کہ یہ ان کے بقا کی لڑائی ہے۔
کپکپاتی سردی میں ایک عورت اپنے گود میں اپنے چھ ماہ کے بچے کے ساتھ رات بھر دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ خواتین اس معاملے میں کتنی سنجیدہ ہیں۔
اسی طرح حیدرآباد، لکھنو، ممبئی، کولکتہ،کیرل میں مذکورہ قانون کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا اور ملک میں روازانہ کہیں نہ کہیں اس کو لیکر احتجاج جاری ہے۔
ID
Conclusion: