گجرات کے شہر سورت میں پاورلوم سمیت تمام کارخانے بند ہیں، ادھر لاک ڈاؤن میں خالی بیٹھے مزدوروں نے جمعہ کی رات گھر جانے کو لے کر سورت میں دو مقامات پر زبردست ہنگامہ کیا۔ سورت میں تعمیراتی مزدور اور لشکانہ میں بنکر سڑکوں پر نکل آئے جس کی وجہ سے زبردست بھیڑ لگ گئی۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ اگر لاک ڈاؤن جاری رہا تو ان کا گذارا کیسے ہوگا؟، وہ بھوک مری کا شکار ہوجائیں گے ، اس لیے انہیں فوراً گھر جانے دیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو کام شروع کیا جائے یا تو انہیں گھر جانے دیا جائے۔اس دوران مشتعل بنکروں نے کئی ٹائروں کو نذر آتش کردیا۔ ایمبولینس میں توڑ پھوڑ کی اور مسافر کاروں کو نقصان پہنچایا۔
حالانکہ پولیس مزدوروں کو سمجھاتی رہی،لیکن مشتعل مزدوروں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے موقع پر پولیس فورس بلائی گئی تب جاکر معاملہ کو کنٹرول کیا گیا۔
واضح رہے کہ ڈائمنڈ سٹی سورت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوم اور کڑھائی کی فیکٹریاں بند ہیں۔ ہزاروں کاریگر تقریباً تین ہفتے سے بے روزگار بیٹھے ہیں۔
یہ مزدور جمعہ کی شام دیر سے اپنے وطن واپس جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑک پر آگئے اور گھر جانے کی کوشش کرنے لگے، مشتعل ہجوم نے سڑک پر لاریوں اور ٹائروں کو جلادیا۔
یہ تمام کاریگر اصل میں ریاست اڈیشہ کے رہنے والے ہیں اور وہ اپنے آبائی شہر واپس جانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس اتھل پتھل کی وجہ سے پولیس کافی مستعد ہے اور کاریگروں کو راضی کیا جارہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس سے قبل کاریگروں نے ایک کرانہ اسٹور میں توڑ پھوڑ بھی کی تھی، اس کے ساتھ ہی سڑک پر لاری اور ٹائر جلائے گئے۔ اس کے بعد پولیس فورس کی ایک بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ کر حالات کو قابو کیا۔
واضح رہے کہ اڈیشہ حکومت نے لاک ڈاؤن کی مدت میں بھی 30 اپریل تک توسیع کردی ہے۔