اگر استاد پُر عزم ہو تو نہ صرف اسکول کا نقشہ بدل جاتا ہے بلکہ طلبأ کی سوچ بھی بدل جاتی ہے ایسا ہی کچھ اورنگ آباد سے بیس کلو میٹر فاصلے پر واقع گاڑی واٹ گاؤں کے ضلع پریشد اسکول میں دیکھنے کو ملا۔
لاک ڈاؤن کے دوران یہ اسکول بھی بند رہا لیکن اس عرصے میں اسکول کے بچے اپنے خوابوں کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے محنت کرتے رہے۔
جاپانی زبان میں ایک دوسرے سے بات چیت کرنے والے یہ کوئی کوئی سی بی ایس ای یا ایسی ایس آئی اسکول کے بچے نہیں ہیں بلکہ ضلع پریشد کے تحت جاری گاڑی واٹ گاؤں کے ایک سرکاری اسکول کے بچے ہیں۔
کورونا وائرس کے سبب جب لاک ڈاؤن نافذ ہوا تو دیگر اسکولوں کی طرح یہ اسکول بھی غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا۔
گاڑی واٹ گاؤں کی ضلع پریشد اسکولوں کے اساتذہ نے اسکول کے بجائے طلبأ و طالبات کو کھلے آسمان کے نیچے تعلیم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔
اساتذہ نے خوب محنت کی اور گاؤں کے تقریباً 120 طلبہ وطالبات بے حد شوق سے جاپانی زبان سیکھ رہے ہیں، قابل ذکر بات یہ ہے کہ پہلی بیچ کو استاد نے سکھایا لیکن اب سینئر طلباء جونیئر طلبہ کو جاپانی زبان سکھا رہے ہیں۔
پونے شہر میں واقع لاوانڈے واڑی انٹرنیشنل اسکول کو دیکھنے کے بعد گاڑی واٹ گاؤں کے لوگوں کی سوچ میں انقلابی تبدیلی آئی اور یہیں سے ضلع پریشد اسکول کو انٹرنیشنل اسکول میں تبدیل کرنے کا عمل شروع ہوا۔
یہاں تعلیمی پالیسی،زمین اور رقم ہر چیز کا جائزہ لیا گیا خطیر رقم اور چھ ایکڑ زمین بھی حاصل کرلی پھر معاملہ آیا غیر ملکی زبان کا تو نینو روبوٹک ٹیکنیک سے واقف بچوں نے جاپانی زبان کو ترجیح دی اور آئی آئی ٹی پوئی کے قومی مقابلے میں تیسرا مقام حاصل کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
ان بچوں نے گوگل کی مدد سے جاپانی زبان سیکھنے کی کوشش کی لیکن خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی لیکن اس کے بعد اورنگ آباد میں جاپانی زبان کے ماہر سنیل جوگڈنڈ کو ان طلبا کی لگن کا پتہ چلا تب سنیل جوگڈنڈ نے ان بچوں سے رابطہ کیا اور انھیں مفت میں جاپانی زبان سکھانے کا بیڑا اٹھالیا۔