ETV Bharat / bharat

'کورونا پازیٹیو کی شرح کو پانچ فیصد تک کم کرنے کے لئے پُرعزم'

author img

By

Published : Jul 21, 2020, 10:32 PM IST

ملک میں اس وقت کورونا وائرس انفیکشن (پازیٹیو کی شرح) 8.07 فیصد ہے اور مرکزی حکومت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر اس کی شرح کو پانچ فیصد سے بھی کم کرنے کے تئیں پرعزم ہے۔

ministry of health and family welfare government of india
صحت و خاندانی بہبود کی وزارت

صحت و خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ آج پریس بریفنگ میں وزیر صحت کے او ایس ڈی راجیش بھوشن نے کہا کہ ملک میں 30 ریاستیں اور مرکزکے زیر انتظام علاقے ایسے ہیں جہاں کورونا پازیٹی وٹی کی شرح ملک کی پازیٹی وٹی کی شرح سے کم ہے۔

کرناٹک میں پازیٹی وٹی کی شرح 7.29، مغربی بنگال میں 6.94، ہریانہ میں 4.16، اترپردیش میں 4.06، آسام میں 4.03، مدھیہ پردیش میں 3.90 اور راجستھان میں 2.46 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی جنگ میں جانچ سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ ہر 10 لاکھ آبادی میں 140 ٹیسٹ ہونے چاہئیں اور اس ٹیسٹ کی سطح کو طویل عرصے تک برقرار رکھنا چاہئے۔

بھارت میں اوسطاً فیصد 10 لاکھ آبادی میں 180 ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ ملک کی 19 ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام خطوں میں 10 لاکھ آبادی پر 140 سے زیادہ ٹیسٹ ہوتے ہیں۔

اس معاملے میں گوا سرفہرست ہے، جہاں ہر 10 لاکھ آبادی میں 1333 ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تریپورہ میں ہر 10 لاکھ آبادی میں 643 ٹیسٹ، تمل ناڈو میں 571 ٹیسٹ، دہلی میں 536 ٹیسٹ، پڈوچیری میں 498، آسام میں 340 ٹیسٹ، ہریانہ میں 340 ٹیسٹ، سکم میں 327 ٹیسٹ، پنجاب میں 301 ٹیسٹ، چنڈی گڑھ میں 301 ٹیسٹ، جموں و کشمیر میں 292 ٹیسٹ، لداخ میں 263 ٹیسٹ، کرناٹک میں 247 ٹیسٹ، راجستھان میں 244 ٹیسٹ، مہاراشٹر میں 241 ٹیسٹ، ، ہماچل پردیش میں 234 ٹیسٹ، مدھیہ پردیش میں 194 ٹیسٹ اور کیرلا میں 188 ٹیسٹ ہیں۔

بھوشن نے کہا کہ صرف ٹیسٹ کرنا ہی کافی نہیں ہے۔ اس سطح کی جانچ کو طویل عرصے تک جاری رکھنا ہے تاکہ کورونا پازیٹی وٹی کو پانچ فیصد یا اس سے کم کردیا جائے۔

صحت و خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ آج پریس بریفنگ میں وزیر صحت کے او ایس ڈی راجیش بھوشن نے کہا کہ ملک میں 30 ریاستیں اور مرکزکے زیر انتظام علاقے ایسے ہیں جہاں کورونا پازیٹی وٹی کی شرح ملک کی پازیٹی وٹی کی شرح سے کم ہے۔

کرناٹک میں پازیٹی وٹی کی شرح 7.29، مغربی بنگال میں 6.94، ہریانہ میں 4.16، اترپردیش میں 4.06، آسام میں 4.03، مدھیہ پردیش میں 3.90 اور راجستھان میں 2.46 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی جنگ میں جانچ سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ ہر 10 لاکھ آبادی میں 140 ٹیسٹ ہونے چاہئیں اور اس ٹیسٹ کی سطح کو طویل عرصے تک برقرار رکھنا چاہئے۔

بھارت میں اوسطاً فیصد 10 لاکھ آبادی میں 180 ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ ملک کی 19 ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام خطوں میں 10 لاکھ آبادی پر 140 سے زیادہ ٹیسٹ ہوتے ہیں۔

اس معاملے میں گوا سرفہرست ہے، جہاں ہر 10 لاکھ آبادی میں 1333 ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تریپورہ میں ہر 10 لاکھ آبادی میں 643 ٹیسٹ، تمل ناڈو میں 571 ٹیسٹ، دہلی میں 536 ٹیسٹ، پڈوچیری میں 498، آسام میں 340 ٹیسٹ، ہریانہ میں 340 ٹیسٹ، سکم میں 327 ٹیسٹ، پنجاب میں 301 ٹیسٹ، چنڈی گڑھ میں 301 ٹیسٹ، جموں و کشمیر میں 292 ٹیسٹ، لداخ میں 263 ٹیسٹ، کرناٹک میں 247 ٹیسٹ، راجستھان میں 244 ٹیسٹ، مہاراشٹر میں 241 ٹیسٹ، ، ہماچل پردیش میں 234 ٹیسٹ، مدھیہ پردیش میں 194 ٹیسٹ اور کیرلا میں 188 ٹیسٹ ہیں۔

بھوشن نے کہا کہ صرف ٹیسٹ کرنا ہی کافی نہیں ہے۔ اس سطح کی جانچ کو طویل عرصے تک جاری رکھنا ہے تاکہ کورونا پازیٹی وٹی کو پانچ فیصد یا اس سے کم کردیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.