کورونا وائرس کے سبب ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔ وسائل نقل و حمل پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ملک کے سب سے بڑے نقل و حمل کے وسائل ریل کے بند ہونے کے سبب اسٹیشنز پر مال برداروں یعنی قلی طبقے کے لیے انتہائی مشکل گھڑی ہے۔
بہار کے گیا جنکشن سمیت آس پاس کے اسٹیشنز سے وابستہ قلیوں کے معاشی ذرائع بند ہونے کے بعد ان کے لیے فاقہ کشی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ اگر چہ قلیوں کو ریلوے کی جانب سے ریلوے پاس، طبی سہولیات اور کام کرنے کا لائسنس فراہم کرایا جاتا ہے لیکن تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔
اس لیے کام بند ہونے کے سبب گیا جنکشن کے 121 قلی متعدد مشکلات سے دوچار ہو گئے ہیں۔
قلیوں کام اسٹیشن پر مسافروں کے سامان ان کے مطلوبہ جگہ تک پہنچانا ہوتا ہے، جس سے ان کا معاشی مسئلہ حل ہوتا ہے، لیکن دوسرے وسائل نہ ہونے کے سبب وہ مالی بحران کے شکار ہیں۔
معاشی بحران کی وجہ سے وہ اشیاء خوردنی اور دیگر ضروریات کے سامان نہیں خرید پارہے ہیں اور گیا اسٹیشن پر پھنسے قلیوں کو ریلوے انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد بھی نہیں دی جا رہی ہے۔
ایسے میں گیا قلی ملازمین یونین کے جنرل سکریٹری شیوکمار گپتا نے ریلوے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے کنبہ کی دیکھ بھال کے لئے گیا میں تعینات قلیوں کا تعاون کرنے۔