گارگی کالج دہلی میں منعقد ہوئے ایک کلچرل فیسٹول کے دوران ان دس افراد نے کالج میں داخل ہوکر لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور ہراساں کیا۔ عدالت نے ملزمین کو چودہ دن کے لیے تہاڑ جیل بھیج دیا ہے۔
دہلی کے حوض خاص پولیس نے کئی ٹیمز کو تشکیل دے کراس معاملے کی تحقیقات کی۔ اس ٹیم نے کالج انتظامیہ سے بات کی اور 23 سی سی ٹیوی فوٹیجز کو دیکھا جس کے بعد ملزمین کی شناخت کی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ فیسٹول سے متعلق کالج انتظامیہ نے پولیس کو مطلع نہیں کیا، کالج انتظامیہ نے چھ فروری کو شکایت کی کہ نامعلوم افراد تقریب میں داخل ہوئے اور انہوں نے لڑکیوں کو ہراساں کیا۔
حوض خاص پولیس نے آئی پی سی کے سیکشن 452،354،509 اور 34 کے تحت کیس درج کرتے ہوئے ان دس افراد کو حراست میں لیا تھا۔
معاشرے میں لڑکیوں کے تحفظ کو لے کر سوال کھڑے ہورہے ہیں۔ گارگی کالج کے معاملہ سے یہ پتہ چلتا ہیکہ چھیڑ چھاڑ اور جنسی ہراسانی کرنے والے افراد معاشرے میں موجود ہیں اور وہ اپنی سرگرمیوں کو انجام دے رہے ہیں۔
یہ اور بات ہیکہ پولیس تحقیق کے بعد ان چیزوں کا پتہ لگاتی ہے، مگر ایک باعزت معاشرے کا ہونا وقت کا تقاضہ ہے، حکومت کو ایسے اقدامات اور پرگرامز منعقد کرنا چاہئے جس سے خواتین کے احترام کی تعلیم دی جائے اور ماہرین نوجوان طبقے کو یہ بتائیں کہ بھارت کو ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے یہ بھی ضروری ہیکہ خواتین کا احترام کیا جائے اور ان کے ساتھ بہتر سلوک کیا جائے۔