ETV Bharat / bharat

حلال سرمایہ کاری کے نام پر کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی

بنگلورو کی آئی بی سی (انوویٹیو بزنیس سینٹر) نامی  کمپنی نے حلال سرمایہ کاری کے نام پرعوام سے کروڑوں کی رقم حاصل کی۔

forgery-case
author img

By

Published : Jul 28, 2019, 1:37 PM IST

آئی بی سی ایک پونزی اسکیم ہے، جس کے تحت تقریباً 1000 مسلمانوں سے 25 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کرنے کا الزام ہے اور گذشتہ برس اکتوبر سے یہ کمپنی بند ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ آئی بی سی کمپنی نے شروعات میں غریبوں میں راشن تقسیم کیا، مسجد کو ایمبولینس دی، غرض یہ کہ مختلف سماجی خدمات کے ذریعے عوام میں خاص کر مسلمانوں کا اعتماد حاصل کیا۔ مذکورہ کمپنی کے ڈائریکٹر نے اس عمل کے متعلق عوام کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ اس میں سرمایہ کاری کرنا جائز بلکہ حلال ہے۔ جس پر بھروسہ کرتے ہوئے لوگوں نے اس میں اپنا سرمایہ لگایا۔

لنچہ مکتہ کرناٹک، تنظیم کے سکریٹری نریندر کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں اب تک کوئی کارروائی نہیں کی۔

حلال سرمایہ کاری کے نام پر کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی

انہوں نے کہا کہ اس کمپنی کے دو ڈائریکٹرز خلیل شریف اور نعمت ابھی بھی ضمانت پرباہر ہیں حالانکہ یہ معاملہ ایک پونزی (دھوکہ دہی ) اسکیم ہے لیکن اس کیس میں کے پی آئی ڈی ایکٹ (کرناٹک پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈپوزیٹرز ان فائنانشیل انسٹی ٹیوشنس ایکٹ) نہیں لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے آئی بی سی کمپنی سے تعلق رکھنے والوں کی کوئی جائیداد ضبط نہیں ہوئی ہے۔


متاثرین اس کمپنی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی اس لیے نہیں کرپا رہے ہیں کیونکہ انہیں قانونی چارہ جوئی سے متعلق معلومات نہیں ہیں۔ اس ضمن میں 60 متاثرین نے لنچہ مکتہ کرناٹک کا دروازہ کھٹکھٹایا، اپنی فریاد رکھی اور اپیل کی کہ وہ دیگر پونزی کیسز کی طرح آئی بی سی پونزی کمپنی کے کیس کی بھی پیروی کریں اور انہیں ان کی رقم دلائیں۔
اس موقع پر نریندر کمار نے سبھی متاثرین کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

آئی بی سی ایک پونزی اسکیم ہے، جس کے تحت تقریباً 1000 مسلمانوں سے 25 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کرنے کا الزام ہے اور گذشتہ برس اکتوبر سے یہ کمپنی بند ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ آئی بی سی کمپنی نے شروعات میں غریبوں میں راشن تقسیم کیا، مسجد کو ایمبولینس دی، غرض یہ کہ مختلف سماجی خدمات کے ذریعے عوام میں خاص کر مسلمانوں کا اعتماد حاصل کیا۔ مذکورہ کمپنی کے ڈائریکٹر نے اس عمل کے متعلق عوام کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ اس میں سرمایہ کاری کرنا جائز بلکہ حلال ہے۔ جس پر بھروسہ کرتے ہوئے لوگوں نے اس میں اپنا سرمایہ لگایا۔

لنچہ مکتہ کرناٹک، تنظیم کے سکریٹری نریندر کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں اب تک کوئی کارروائی نہیں کی۔

حلال سرمایہ کاری کے نام پر کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی

انہوں نے کہا کہ اس کمپنی کے دو ڈائریکٹرز خلیل شریف اور نعمت ابھی بھی ضمانت پرباہر ہیں حالانکہ یہ معاملہ ایک پونزی (دھوکہ دہی ) اسکیم ہے لیکن اس کیس میں کے پی آئی ڈی ایکٹ (کرناٹک پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈپوزیٹرز ان فائنانشیل انسٹی ٹیوشنس ایکٹ) نہیں لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے آئی بی سی کمپنی سے تعلق رکھنے والوں کی کوئی جائیداد ضبط نہیں ہوئی ہے۔


متاثرین اس کمپنی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی اس لیے نہیں کرپا رہے ہیں کیونکہ انہیں قانونی چارہ جوئی سے متعلق معلومات نہیں ہیں۔ اس ضمن میں 60 متاثرین نے لنچہ مکتہ کرناٹک کا دروازہ کھٹکھٹایا، اپنی فریاد رکھی اور اپیل کی کہ وہ دیگر پونزی کیسز کی طرح آئی بی سی پونزی کمپنی کے کیس کی بھی پیروی کریں اور انہیں ان کی رقم دلائیں۔
اس موقع پر نریندر کمار نے سبھی متاثرین کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

Intro:آئ. بی. سی کمپنی حلال سرمایہ کاری کے نام پر ایک اور دھوکہ


Body:آئ. بی. سی کمپنی حلال سرمایہ کاری کے نام پر ایک اور دھوکہ

بنگلور: آئی. بی. سی (انوویٹیو بزنیس سینٹر) بھی آئ. ایم. اے کی طرح ایک پونزی اسکیم ہے جس نے تقریباً 1000 مسلمانوں سے قریب 25 کروڑ روپیوں کا چونا لگایا ہے اور پچھلے سال اکتوبر سے بند ہے.

متاثرین کا کہنا ہے کہ آئ. بی. سی کمپنی نے شروعات میں غریبوں میں ریشن تقسیم کیا، مسجد کو ایمبولینس دی، غرض یہ کہ مختلف سماجی خدمات کر عوام الناس میں خاص کر مسلمانوں کا اعتماد حاصل کیا. اس کے علاوہ کمپنی کے ڈائریکٹر نے اس کے کئی بزنیس کے متعلق بتایا اور کہا کہ اس میں استثمار کرنا جائز بلکہ حلال ہے جس کے نتیجہ لوگوں نے اس میں اپنا سرمایہ لگایا.

تنظیم لنچہ مکتہ کرناٹکا کے سیکرٹری نریندرہ کمار نے ای. ٹی. وی بھارت کو بتایا کہ پولیس کی اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور اس کمپنی کے دو ڈائریکٹرز خلیل شریف اور نعمت ابھی بھی بیل پر آزاد گھوم رہے ہیں. حالانکہ یہ کیس بھی ایک پونزی اسکیم ہے لیکن اس کیس میں کے. پی. آئ. ڈی ایکٹ (کرناٹکا پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈجپوزیٹرس ان فائنانشیل انسٹیٹیوشنس ایکٹ) نہیں لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے آئ. بی. سی کمپنی کے دھوکہ بازوں کی کوئی جائداد بھی ضبط نہیں ہوئی.

اس کمپنی کے متاثرین نے اس کمپنی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی اس لئے نہیں کی کہ یہ قانونی چارہ جوئی کے متعلق بیدار نہیں ہیں انہیں پروسیجر پتہ نہیں ہیں. آج قریب 60 متاثرین نے لنچہ مکتہ کرناٹکا کا دروازہ کھٹکھٹایا، اپنی فریاد رکھی اور اپیل کی کہ وہ دیگر پونزی کیسیس کی طرح آئ. بی. سی پونزی کمپنی کے کیس کی بھی پیروی کریں.

نریندرہ کمار جے سبھی متاثرین کو اس بات کی یقین دہانی کی کہ وہ ضرور ان مظلومین کے انصاف کے لئے بھی قانونی چارہ جوئی کرینگے.

پونزی کمپنیوں کے دیگر کیسس کی طرح اس کیس میں یہ صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ متعلقہ سرکاری افسران اور پولیس کی جان سے سخت لاپرواہی ہوئی ہے کہ کروڑوں روپیہ کو لوٹکر ملازمین آزاد گھوم رہے ہیں اور اپنی محنت کا زندگی بھر کا سرمایہ لٹائے ہوئے مظلومین پولیس اور عدالت کے چکر کاٹ رہے ہیں.

لنچہ مکتہ کرناٹکا کے دفتر میں آئے متاثرین نے ای. ٹی. وی بات کرتے ہوئے اپنی سرگشتہ سنائی اور حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کو جلد از جلد نپٹائے اور انہیں ان کا سرمایہ واپس ملے.

بائٹس...
1. نریندرہ کمار،سیکرٹری، لنچہ مکتہ کرناٹکا
2. سید گلاب، رکن، لنچہ مکتہ کرناٹکا
3.4.5.6 متاثرین

Note... This is an EXCLUSIVE STORY.

The video is being sent via email with the same slug.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.