پاسوان نے ان ضابطوں کے سلسلے میں ارکان پارلیمان کے ساتھ صلاح و مشورہ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ 'ضابطوں کے سلسلے میں مشورے دینے کے لیے لوگوں کو 15 دسمبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔ قانون کے مطابق ضابطے بنائیں جائیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کئی بار ضابطے تیار کرنے میں دو برس لگ جاتے ہیں لیکن اس مقررہ وقت میں ہی ضابطے تیار کیے جائیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'بل میں صحت خدمات کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا میں کچھ ارکان نے صحت خدمات کو شامل کرنے کی مخالفت کی تھی۔'
انہوں نے کہا کہ 'مشہور شخصیات اگر گمراہ کن اشتہارات کی توثیق کریں گی تو ان کو ایک برس تک ممنوع کردیا جائے گا اور دوسری بار بھی ایسا کرنے پر ان پر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کمپنی اپنے پروڈکٹ کے سلسلے میں جو دعوے کرتی ہے اگر اس پر کھرا نہیں اترتی ہے تو اسے جیل تک کی سزا ہوسکتی ہے۔'