جہاں بی جے پی کے پانچ کارکنان کی ہلاکت کا الزام حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر عائد کیا جا رہا ہے جبکہ متعدد کارکن اب بھی لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بشیرہاٹ ضلع کے سندیش کھالی علاقے میں دیر رات بی جے پی کے چار کارکنان کا قتل ہو گیا ہے، جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔
اس سلسلے میں بی جے پی کے ریاستی جنرل سیکرٹری سبرتو چٹرجی نے ٹویٹر سے غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ' ترنمول کانگریس کے غنڈوں کے ذریعے بی جے پی کے چار کارکنان سکانتو منڈل، پردیپ منڈل، تپن منڈل اور دیبداس منڈل کا بہیمانہ طور پر قتل کر دیا گیا ہے جبکہ شنکر منڈل، سنجے منڈل اور ان کے ایک رشتے دار سمیت 18 بی جے پی کارکنان اب بھی لاپتہ ہیں'۔
مرکزی وزیر بابل سپریو نے بھی اس سلسلے میں ٹویٹ کیا ہے۔ بابل سپریو نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ 'سندیش کھالی میں بی جے پی کے تین کارکن کا ٹی ایم سی کے غنڈوں کے ذریعہ قتل کی خبر سے بہت افسوس ہوا۔ بنگال کے عوام بہت جلد ٹی ایم سی کی اس بربریت کا جواب دیں گے۔'
بی جے پی کے رہنما مکل رائے نے کارکنان کے قتل کا الزام براہ راست وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر عائد کیا ہے۔
انہوں اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ 'ہم وزیر داخلہ امت شاہ سے رابطہ کر رہے ہیں اور ان کو سندیش کھالی کے پورے واقعہ سے آگاہ کریں گے۔'
واضح رہے کہ جن بی جے پی کارکنان کا قتل کیا گیا ہے، ان میں پردیپ منڈل بی جے پی ایس سی مورچہ کے صدر تھے جبکہ باقی عام کارکن تھے۔