اس موقع پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا مجھے خوشی ہے کہ سعودی عرب اور بھارت اس سلسلے میں ایک جیسی سوچ رکھتے ہیں۔
سعودی شہزادے محمد بن سلمان کے دو روزہ بھارت کے دورے کے دوسرے روز مشترکہ پریس کانفرنس میں نریندر مودی اور محمد بن سلمان نے شدت پسندی کے خلاف مل کر لڑنے کی بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی اتفاق کرتے ہیں کہ انسداد دہشت گردی، بحری سلامتی اور سائبر سیکورٹی کے علاقوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میرا پہلا بھارتی دورہ ہے حالانکہ میں اس سے پہلے بھی بھارت آچکا ہوں لیکن سرکاری وفد کے ساتھ پہلی بار آیا ہوں۔
انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی سنہ 2016 میں سعودی عرب آئے تھے اور تب سے اب تک سعودی عرب نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
محمد بن سلمان نے بھارت میں 44 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس پہلے چند روز قبل ہی سعودی ولی عہد نے پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد پوری دنیا کے مختلف ممالک کے سربراہان نے شدت پسندی کے خلاف بھارت کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ شدت پسندی کے خلاف سعودی عرب بھارت کو ہر قسم کا ساتھ دینے لے لیے تیار ہے۔
اس دوران نریندر مودی نے کہا کہ ہم اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ شدت پسندوں کا ساتھ دے رہے تمام ممالک پر دباؤ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسندی کے خلاف مضبوط حکمت عملی بنانا بہت ضروری ہے اور مجھے خوشی ہے کہ سعودی عرب اس بات پر بھارت کا ہم خیال ہے۔
اس سے قبل بھارت اور سعودی عرب کے درمیان پانچ بڑے معاہدے ہوئے۔