ETV Bharat / bharat

مصر: اخوان المسلمین کے رہنما کی عمر قید کی سزا برقرار

مصر کی عدالت عظمیٰ نے اخوان المسلمون کے مرشد عام محمد بدیع اور ان کے نائب خیرت الشاطر سمیت 88 اراکین کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

مصر: اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع کی عمر قید کی سزا برقرار
مصر: اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع کی عمر قید کی سزا برقرار
author img

By

Published : Jul 11, 2020, 9:24 AM IST

مصر کی عدالت عظمیٰ نے اخوان المسلمون کے سینئر اراکین کی جانب سے 'غیر ملکی تنظیموں سے تعاون ' کیس میں فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل مسترد کردی۔

مقامی میڈیا مصر ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ کی کرمنل کورٹ نے دسمبر 2018 میں محمد بدیع اور ان کے نائب خیرت الشاطر سمیت چار دیگر کو 'مکتب ارشاد کیس' میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ چھ دیگر افراد کو بری کردیا تھا، جن میں 2013 میں تحلیل ہونے والی پارلیمنٹ کے اسپیکر سعد اور ممتاز شخصیات ایسام ایل ایریان اور محمد البلتیگی شامل تھے۔

اخوان المسلمون کے سینئر رہنماؤں پر نامعلوم شخصیات کو اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مادوں کی فراہمی اور جرائم کا منصوبہ بنانے کا الزام ہے۔

ان تمام افراد پر 'غیر ملکی تنظیموں کے تعاون سے جرائم کرنے' کا الزام تھا، جن میں فلسطینی تنظیم حماس اور لبنان سے تعلق رکھنے والی عسکری جماعت حزب اللہ شامل ہیں۔

مذکورہ کیس میں ابتدائی طور پر مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو بھی ملوث کیا گیا تھا جن کی عدلات میں پیشی کے وقت طبیعت خراب ہونے کے بعد موت ہو گئی تھی۔

یاد رہے کہ اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مصر کے واحد صدر محمد مرسی نے 30 جون 2012 کو اقتدار سنبھالا تھا لیکن ایک سال بعد ہی ان کے خلاف تین جولائی 2013 کو مصر کی فوج نے بغاوت کر دی اور انہیں اقتدار سے بے دخل کر دیا۔

محمد بدیع اور اخوان المسلمون کے 10 دیگر اراکین کو گزشتہ برس ستمبر میں 'مشرقی سرحدوں کو غیر قانونی طور پر عبور کرنے' کے مقدمے کی سماعت میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

بعدازاں مصر کی ایک عدالت کے جج نے 2014 میں محمد مرسی کے 529 حامیوں کو سزائے موت سنائی تھی، جس کے بعد دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے مصر کی حکومت کے اس اقدامات پر سخت تنقید کی تھی اور اور ان کے خلاف آزادانہ ٹرائل کو یقینی بنانے پر زور دیا تھا۔

مصر کی عدالت عظمیٰ نے اخوان المسلمون کے سینئر اراکین کی جانب سے 'غیر ملکی تنظیموں سے تعاون ' کیس میں فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل مسترد کردی۔

مقامی میڈیا مصر ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ کی کرمنل کورٹ نے دسمبر 2018 میں محمد بدیع اور ان کے نائب خیرت الشاطر سمیت چار دیگر کو 'مکتب ارشاد کیس' میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ چھ دیگر افراد کو بری کردیا تھا، جن میں 2013 میں تحلیل ہونے والی پارلیمنٹ کے اسپیکر سعد اور ممتاز شخصیات ایسام ایل ایریان اور محمد البلتیگی شامل تھے۔

اخوان المسلمون کے سینئر رہنماؤں پر نامعلوم شخصیات کو اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مادوں کی فراہمی اور جرائم کا منصوبہ بنانے کا الزام ہے۔

ان تمام افراد پر 'غیر ملکی تنظیموں کے تعاون سے جرائم کرنے' کا الزام تھا، جن میں فلسطینی تنظیم حماس اور لبنان سے تعلق رکھنے والی عسکری جماعت حزب اللہ شامل ہیں۔

مذکورہ کیس میں ابتدائی طور پر مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو بھی ملوث کیا گیا تھا جن کی عدلات میں پیشی کے وقت طبیعت خراب ہونے کے بعد موت ہو گئی تھی۔

یاد رہے کہ اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مصر کے واحد صدر محمد مرسی نے 30 جون 2012 کو اقتدار سنبھالا تھا لیکن ایک سال بعد ہی ان کے خلاف تین جولائی 2013 کو مصر کی فوج نے بغاوت کر دی اور انہیں اقتدار سے بے دخل کر دیا۔

محمد بدیع اور اخوان المسلمون کے 10 دیگر اراکین کو گزشتہ برس ستمبر میں 'مشرقی سرحدوں کو غیر قانونی طور پر عبور کرنے' کے مقدمے کی سماعت میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

بعدازاں مصر کی ایک عدالت کے جج نے 2014 میں محمد مرسی کے 529 حامیوں کو سزائے موت سنائی تھی، جس کے بعد دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے مصر کی حکومت کے اس اقدامات پر سخت تنقید کی تھی اور اور ان کے خلاف آزادانہ ٹرائل کو یقینی بنانے پر زور دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.