ETV Bharat / bharat

ہمارے خلاف سازش ہو رہی ہے: اولی

نیپال کمیونسٹ پارٹی کی 44 رکنی اسٹینڈنگ کمیٹی مطالبہ کررہی ہے کہ اولی یا تو وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑ دیں یا پارٹی صدر کا عہدہ چھوڑ دیں۔ ایک شخص دو عہدوں پر نہیں رہ سکتا۔

ہمارے خلاف سازش ہو رہی: اولی
ہمارے خلاف سازش ہو رہی: اولی
author img

By

Published : Jun 29, 2020, 10:41 AM IST

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے دعوی کیا کہ 'ملک کا سیاسی نقشہ بدلے جانے کے بعد انہیں عہدے سے ہٹانے کی کوششیں کی جارہی ہے۔'

میڈیا رپورٹس کے مطابق 'نیپال کمیونسٹ پارٹی کی 44 رکنی اسٹینڈنگ کمیٹی میں ان کے 15 ارکان ہیں۔ یہ کمیٹی مطالبہ کررہی ہے کہ اولی یا تو وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑ دیں یا پارٹی صدر کا عہدہ چھوڑ دیں۔ ایک شخص دو عہدوں پر نہیں رہ سکتا۔'

میڈیا رپورٹس کے مطابق 'اولی نے کسی شخص یا ملک کا نام لئے بغیر دعوی کیا ہے کہ مجھے اقتدار سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'کسی نے بھی انہیں استعفی دینے کے لئے نہیں کہا لیکن میں نے محسوس کیا ہے کہ وہ مجھے ہٹانا چاہتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'نیپال کے کچھ رہنما بھی انہیں فوری طور پر ہٹانے کے کھیل میں شامل ہیں۔

دراصل ایک اجلاس کے دوران وزیر اعظم اولی اور حکمران جماعت کے ورکنگ صدر پشپ کمل دہل عرف پرچنڈ کے مابین اختلافات سامنے آئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق 'اولی نے اتوار کے روز کہا تھا کہ ماضی میں جب میں نے بیجنگ کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے تھے، میری اقلیتی حکومت گر گئی تھی۔ لیکن اس بار ہماری حکومت کو اکثریت حاصل ہے۔ اس لئے کوئی مجھے نہیں ہٹا سکتا۔'

انہوں نے کہا کہ 'میں نے اپنی زمین کا دعوی کر کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ یہ زمین جو گزشتہ 58 سالوں سے ہم سے چھین لی گئی ہے دراصل نیپال کا ان علاقوں پر 146 سال تک اقتدار رہا ہے۔'

واضح رہے کہ 'نیپال نے حال ہی میں اپنے نقشے میں بھارتی علاقوں لمپیادھورا، کالاپانی اور لیپولیکھ کو بھی شامل کر لیا ہے۔ اس وجہ سے بھارت اور نیپال کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ تاہم بھارت نے نیپال کے نئے نقشہ کو مسترد کردیا ہے۔'

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے دعوی کیا کہ 'ملک کا سیاسی نقشہ بدلے جانے کے بعد انہیں عہدے سے ہٹانے کی کوششیں کی جارہی ہے۔'

میڈیا رپورٹس کے مطابق 'نیپال کمیونسٹ پارٹی کی 44 رکنی اسٹینڈنگ کمیٹی میں ان کے 15 ارکان ہیں۔ یہ کمیٹی مطالبہ کررہی ہے کہ اولی یا تو وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑ دیں یا پارٹی صدر کا عہدہ چھوڑ دیں۔ ایک شخص دو عہدوں پر نہیں رہ سکتا۔'

میڈیا رپورٹس کے مطابق 'اولی نے کسی شخص یا ملک کا نام لئے بغیر دعوی کیا ہے کہ مجھے اقتدار سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔'

انہوں نے کہا کہ 'کسی نے بھی انہیں استعفی دینے کے لئے نہیں کہا لیکن میں نے محسوس کیا ہے کہ وہ مجھے ہٹانا چاہتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'نیپال کے کچھ رہنما بھی انہیں فوری طور پر ہٹانے کے کھیل میں شامل ہیں۔

دراصل ایک اجلاس کے دوران وزیر اعظم اولی اور حکمران جماعت کے ورکنگ صدر پشپ کمل دہل عرف پرچنڈ کے مابین اختلافات سامنے آئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق 'اولی نے اتوار کے روز کہا تھا کہ ماضی میں جب میں نے بیجنگ کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے تھے، میری اقلیتی حکومت گر گئی تھی۔ لیکن اس بار ہماری حکومت کو اکثریت حاصل ہے۔ اس لئے کوئی مجھے نہیں ہٹا سکتا۔'

انہوں نے کہا کہ 'میں نے اپنی زمین کا دعوی کر کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ یہ زمین جو گزشتہ 58 سالوں سے ہم سے چھین لی گئی ہے دراصل نیپال کا ان علاقوں پر 146 سال تک اقتدار رہا ہے۔'

واضح رہے کہ 'نیپال نے حال ہی میں اپنے نقشے میں بھارتی علاقوں لمپیادھورا، کالاپانی اور لیپولیکھ کو بھی شامل کر لیا ہے۔ اس وجہ سے بھارت اور نیپال کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ تاہم بھارت نے نیپال کے نئے نقشہ کو مسترد کردیا ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.