ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر میں سی اے اے، این آر سی، این پی آر اور ای وی ایم کے خلاف بہوجن کرانتی مورچہ ضلع یادگیر کی جانب سے بھارت بند کے تحت بند منایا گیا۔
اس موقع پر سماجی کارکن ہادی نے کہا کہ 'سی اے اے، این پی آر، اور این آر سی صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے یہ تمام بھارتیوں کا مسئلہ ہے'۔
سماجی کارکن ہادی نے کہا کہ 'چند مفاد پرست سیاسی قائدین اس کو صرف مسلمانوں کا مسئلہ بتا کر بھارتی عوام کو گمراہ کر رہے ہیں'۔
اس موقع پر محمد ذاکر صدر کرناٹک مسلم یوتھ کمیٹی، صدام حسین ضلع صدر بہوجن کرانتی مورچہ یادگیر، شہباز جاگیردار نے بھی احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ سی اے اے قانون کو واپس لیا جائے۔
بہوجن کرانتی مورچہ کے ایک روزہ بند کو دیکھتے ہوئے شہر کے تجارتی علاقوں میں دکانیں بند دیکھی گئی۔
مزید پڑھیں: کیرالا اسمبلی: حزب اختلاف نے گورنر کا بائیکاٹ کیا
اس کے علاوہ شہر میں بھارت بند کا اثر زیادہ نہیں دیکھا گیا۔ جب کہ سرکاری دفاتر بینک اسکول اور کالج حسب معمول کارگرد ہیں۔.
اس موقع پر اس احتجاج میں نوجوانوں کی کثیر تعداد دیکھی گئی۔