ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر اور معروف ماہر معاشیات رگھورام راجن نے جمعرات کے روز لاک ڈاؤن کے بعد معاشی سرگرمیوں کے آغاز کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے لوگوں کو اپنی روزی کا تحفظ کرنا پڑے گا۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے بات چیت کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے غریب، مزدور اور کسانوں کو براہ راست منتقلی کے ذریعے مالی مدد فراہم کرنا ہوگا جس پر 65 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
گاندھی کے ایک سوال کے جواب میں راجن نے کہا کہ معاشرتی ہم آہنگی لوگوں کے مفاد کے لئے ہے اور اس مشکل وقت میں ہم بکھر کر نقصان نہیں اٹھا سکتے۔
راجن نے کہا 'ہماری معیشت 200 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے اور ہم 65 ہزار کروڑ خرچ کرسکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ معیشت کو جلد ہی کھولنا ہوگا اور اسی کے ساتھ ہی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔
بھارت میں کورونا سے متعلق جانچ کی تعداد کے معاملے پر ریزرو بینک کے سابق گورنر نے کہا کہ روزانہ کی اوسط کے مطابق ایک لاکھ پچاس ہزار جانچ امریکہ میں ہورہی ہے۔ بہت سے ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ پانچ لاکھ افراد کی جانچ کی جانی چاہئے۔ ہندوستان میں ہم روزانہ 20-25 ہزار کی جانچ کر رہے ہیں۔ اس طرح سے ہمیں بھی بڑے پیمانے پر جانچ کرنی ہوگی۔