ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور کی ایک تقریب میں کانگریس رہنما اور سابق مرکزی وزیر کے رحمان خان نے الزام عائد کیا کہ وقف بورڈ رشوت خوری کا گڑھ، اور اسے سدھارنا وقت کی اہم ضرورت، اس لیے وہ وقف بورڈ کو رشوت کے چنگل سے آزاد کرائیں گے۔
واضح رہے کہ بنگلور کے مختار منزل میں منعقدہ پروگرام میں سیینئر سیاسی رہنماؤں کے درمیان بنگلور کارپوریشن کے ذمہ داران کی جانب سے وقف کے دستاویزات کو اوقافی جائیدادوں کے سرپرستوں کے حوالے گیا گیا۔
اس موقع پر وزیر برائے اقلیتی امور، حج و وقف ضمیر احمد خان نے کہا کہ یہ یقیناً خوش آئین پہل ہے کہ اوقافی جائیدادوں کے دستاویز اس کے متعلقین کو دے دیے گئے ہیں۔
انہوں نے وقف جائیدادوں کے سرپرست حضرات سے اپیل کی کہ ان کا بہترین مصرف کریں ۔
اس موقع پر سابق مرکزی وزیر و کانگریس کے سینیئر رہنما کے رحمان خان نے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ اوقافی جائیداد کے متعلق وقف بورڈ متحرک ہو اور اس کے مصرف سے ملت کو فائدہ پہنچانے کے لیے اقدامات کریں۔
کے رحمان خان نے کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ سدرامیہ پر وقف بورڈ کے تئیں لاپرواہی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے پنج سالہ مدت کار میں ایک مرتبہ بھی وقف بورڈ کی کارگردگی کا جائزہ نہیں لیا۔
جب کے رحمان خان نے وقف میں رشوت خوری کی بات کی تو حاضرین میں سے لوگوں نے وقف کے مختلف معاملات کے پیش نظر ہنگامہ کرنے کی کوشش کی اور ذمہ داران نے انہیں تلقین دی کہ تمام افراد کی شکایتوں کو سنا جائے گا۔
اس موقع پر بنگلور کارپوریشن کے اہلکار جنہوں نے ان اوقافی کھاتوں کو ترتیب دینے میں مدد کی ان کا شکریہ ادا کیا گیا۔واضح رہے کہ وقف بورڈ کے انتخابات کئی مہینوں قبل ہوے لیکن ابھی تک بورڈ کی تشکیل نہیں ہوئی. اس کے متعلق ضمیر احمد خان نے کہا کہ وقف بورڈ کی جلد از جلد تشکیل دی جائیگی۔
اس موقع پر کانگریس رہنما این اے حارث، ایم.ایل سی نسیر احمد و دیگر سیاسی رہنما موجود رہے۔