تلنگانہ کے کئی ٹیچنگ اسپتالوں کے ڈاکٹرس نے نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی)بل کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔
ریاست میں بارش کے سبب وبائی امراض سے متاثرہ افراد کی بڑی تعداد اہم سرکاری اسپتالوں سے رجوع ہورہی ہے جن کو اس طرح کے احتجاج کے سبب کافی مشکل صورتحال کا سامنا کرناپڑرہا ہے کیونکہ اس احتجاج کے نتیجہ میں طبی خدمات متاثر رہیں۔
احتجاجی ڈاکٹرز ہاتھوں میں پلے کارڈس اور بینرس تھامے ہوئے تھے اور اپنے مطالبہ کی حمایت میں نعرے بازی کرر ہے تھے۔
احتجاجی ڈاکٹرز نے کہا کہ یہ بل مخالف میڈیکل طلبہ اور مخالف غریب ہے۔انہوں نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا کہ این ایم سی بل میں کئی متنازعہ شق ہے جس سے ملک کی بہ حیثیت مجموعی صحت عامہ پر اثر پڑ سکتا ہے۔
احتجاج میں شریک ڈاکٹرز نے اس بل کی مختلف شق کے بارے میں کئی تحفظات کا اظہار کیاہے، تاہم مرکز نے ان تحفظات کو نظر انداز کردیا۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے انڈر گریجویٹ سال آخر کے میڈیکل فائنل امتحان کے تعلق سے وضاحت سے متعلق کئی اعتراضات کئے ہیں
ایسوسی ایشن نے میڈیکل پریکٹشنرس کے طورپر میڈیسن کی پریکٹس کے لئے لائسنس دینے اور ریاستی و نیشنل رجسٹرز میں اندراج کے لئے نیشنل اگزٹ ٹسٹ پر بھی اعتراض کیا ہے۔این ایم سی بل کے ذریعہ ریاستی حکومتوں کو برج کورسس کی شروعات کا بھی اختیار دیا گیا ہے تاکہ ضلعی سطح پر ڈاکٹرسزکی کمی کو پورا کیاجاسکے۔
ان احتجاجیوں نے اس بل کو فوری واپس لینے کا مرکز سے مطالبہ کیا۔ڈاکٹرز کی جانب سے احتجاج اور طبی خدمات کے متاثر ہونے کے سبب مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔