ETV Bharat / bharat

دھن تیرس پر نئے زیورات کیوں خریدے جاتے ہیں؟ - ہندو مذہب کے ماننے والے اس دن کو بڑے ہی عقیدت کے ساتھ مناتے ہیں،

یہ وہی دن ہے جس دن بھگوان دھن ونتری کی پیدائش ہوئی تھی اس لئے دھن تیرس کو ھندو مذہب میں تہوارکا درجہ حاصل ہے۔ اس تعلق سے یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ بھگوان دھن ونتری سمندر سے ظاہر ہوئے تھے اور ان کے ہاتھوں میں امرت مٹکا (کلش) تھا۔

دھن تیرس کی حقیقت تاریخی آئینے میں
author img

By

Published : Oct 23, 2019, 11:35 PM IST

Updated : Oct 23, 2019, 11:56 PM IST

ہندو مذہب کی کتابوں کے مطابق دھنتیرس کا تہوار بھگوان دھن ونتری کی پیدائش سے جڑا ہے۔

کہا جا تا ہے کہ یہ وہی دن ہے جس دن بھگوان دھن ونتری کی پیدائش ہوئی تھی اس لئے دھن تیرس کو ھندو مذہب میں تہوارکا درجہ حاصل ہے۔

اس تعلق سے یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ بھگوان دھن ونتری سمندر سے ظاہر ہوئے تھے اور ان کے ہاتھوں میں امرت مٹکا (کلش) تھا۔

اسی روایت کے مد نظر ہندو مذہب کے ماننے والے اس دن کو بڑے ہی عقیدت کے ساتھ مناتے ہیں، اور اس موقع پر برتن، قیمتی زیورات خریدتے ہیں۔

دھن تیرس کی حقیقت تاریخی آئینے میں

واضح رہے کہ دیوالی ہندؤؤں کا سب سے بڑا تہوار ہے، اس دن شری رام، سیتا اور لکھشمن کے ساتھ چودہ برس بنواس کے بعد ایودھیا واپس لوٹے تھے۔

دسہرے کے دن سے ہی ایودھیا باسیوں نے اپنے گھروں کو اور پورے ایودھیا کو دیپوں سے سجا دیا تھا۔

یہ روایت آج بھی اپنے اسی حالت پر قائم ہے، دیوالی ہندو مذہب کے مطابق پانچ دنوں تک منایا جانے والا تہور ہے اور اس کے ہر دن کی اپنی ایک الگ خصوصیت ہے۔

دیوالی کا پہلا دن دھن تیرس کہلاتا ہے، پُرانوں کے مطابق دیوتاؤں نے اسوروں کے ساتھ مل کر منتھن کیا۔

سمندر منتھن سے چودہ رتن ظاہر ہوئے، انہیں میں سے ایک ہیں بھگوان دھن منتری، ہندو کلینڈر کے مطابق کرشن پکش کے تیرہویں دن سمندر منتھن سے بھگوان دھن منتری اپنے ہاتھ میں امرت کا گھڑا لیکر ظاہر ہوئے۔

بھگوان دھن منتری آیوروید کے موجد مانے جا تے ہیں، اور پورے عالم کو آیوروید کا علم ان سے منتقل ہوا۔

تب سے لیکر آج تک اس دن کو دھن تیرس اور دھن تریودشی، اور دھن ونتری تریودشی کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔

شمالی بھارت میں کارتک کرشنا پاکش کی تریوداشی تاریخ کے دن دھنتیرس کا تہوار پورے عقیدت کے ساتھ منایا جاتا رہا ہے۔

دھن ونتری کے علاوہ اس دن دیوی لکشمی اور دھن کے دیوتا کبیر کی بھی پوجا کی جا تی ہے۔

اس دن کو خاص ماننے کے پیچھے دھن ونتری کی پیدائش کے علاوہ ایک دوسرا واقعہ بھی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ ایک بار وشنو عالم ارواح کا جا ئزہ لینے جا رہے تھے، جہاں دیوی لکشمی بھی ان کے ساتھ جانے کے لئے بضد تھیں۔

وشنو جی انہیں ساتھ لے جانے کے لیے تیار تو ہوئے، لیکن انہوں نے ان سے کچھ شرطیں رکھیں کہ اگر وہ ان شرطوں کو مانیں تب وہ انہیں اپنے ساتھ لے چلیں گے۔ لکشمی نے ان کی بات مان لی اور وہ انہیں لے کر بھو منڈل چلے گئے۔
کچھ دیر بعد ایک مقام پر پہنچ کر بھگوان وشنو نے لکشمی جی سے کہا کہ جب تک میں نہ آؤں آپ یہیں ٹھہریں۔

میں شمال کی جانب جا رہا ہوں لیکن تم اپنی جگہ سے کہیں مت جا نا، وشنو کے جانے کے بعد لکھشمی کے من میں یہ بات کھٹکی کہ وشنو ہمیں اکیلا چھوڑ کر شمال کی جانب آخر کیوں گئے، آخر وہاں ایسا کیا راز ہوگا، جو مجھے جانےسے منع کیا اور وشنو خد چلے گئے۔

مزید پرھیں: برقی قمقموں سے روشن خوبصورت تہوار کی ایک جھلک

لیکن ان کے چلے جانے کے بعد لکشمی اپنے وعدے پر قائم نہیں رہ سکیں اور جیسے جیسے وشنو آگے بڑھے، لکشمی بھی ان کے پیچھے آگئیں۔

تھوڑا آگے جاکر انہوں نے سرسوں کا کھیت دیکھا جس میں بہت سارے پھول تھے۔ سرسوں کی خوبصورتی دیکھ کر وہ خوش ہوگئیں اور پھولوں کو توڑنے اور سنگارکرنے کے بعد آگے بڑھی۔

آگے جانے پر لکشمی نے گنے کے کھیت سے گنے کو توڑا اور رس چوسنا شروع کیا۔

اسی لمحے وشنو آئے اور لکشمی کو دیکھ کر ناراض ہوئے اور ان پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کو یہاں آنے سے منع کیا تھا، لیکن آپ نے نہیں سنا اور ساتھ ہی آپ نے چوری کرنے کا جرم کیا۔ اب آپ کو اس جرم کے عوض کسان کی12 برس خدمت کرنی ہوگی۔

یہ کہتے ہوئے وشنو انہیں وہاں چھوڑ کر چلے گئے، تب لکشمی اس غریب کسان کے گھر رہنے لگیں۔

ایک دن لکشمی نے اس کسان کی بیوی سے کہا کہ آپ میرے ذریعہ بنی اس دیوی لکشمی کو غسل دیں اور اس کی پوجا کریں، اس کے بعد آپ جو مانگیں گی وہ آپ کو ملے گا۔

پوجا کے اثر اور لکشمی کی برکت کی وجہ سے ، دوسرے دن سے کسان کے گھر کھانا، پیسہ، جواہرات، سونا وغیرہ سے بھر گیا۔

لکشمی نے کسان کو پیسوں سے مالا مال کر دیا، کسان نے 12 برس خوشی سے کاٹے، پھر 12 برس بعد لکشمی کرشن کے ساتھ جانے کے لیے راضی ہوگئیں۔

جب وشنو لکشمی کو لینے آئے تو کسان نے انہیں بھیجنے سے انکار کردیا۔

تب وشنو نے کسان کو بتایا کہ اسے کوئی اپنے پاس نہیں رکھ سکتا کیونکہ یہ بہت چنچل من کی ہیں۔ اور یہاں بارہ برس وہ اپنے کئے کی سزا کاٹ رہی تھیں، لہذا وہ 12 برس سے آپ کی خدمت کرتی رہی۔

آپ کی خدمت کے 12 برس اب ختم ہوچکے ہیں۔ کسان نے اس بات پر اسرار کیا کہ وہ اسے جانے نہیں دیگا۔

لکشمی نے کسان سے کہا کہ اگر آپ مجھے روکنا چاہتے ہو تو میں جو کہوں گی وہ تمہیں کرنا ہوگا کل تیرہ ہے، تمہیں اپنے پورے گھر کی صفائی کرنی ہوگی اور شام کو میری عبادت کرنی ہوگی، رات کو گھی کا چراغ جلانا ہوگا، اور تانبے کے گلدان میں روپے بھر کر میرے لئے رکھنے ہونگے، میں اس گلدان میں ہی رہوں گی، لیکن میں تمہیں اس عبادت کے وقت نہیں دکھوں گی۔

اس ایک دن کی عبادت کی وجہ سے میں تمہارے گھر سے پورے سال نہین جاؤنگی، یہ کہہ کر وہ دیئے کی روشنی سے ہر سمتوں میں پھیل گئیں۔

اگلے دن کسان نے لکشمی کی پوجا کی، اور پھر اس کا گھر پیسوں سے بھر گیا، اسی وجہ سے ہر برس تیرہویں دن لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے۔

ہندو مذہب کی کتابوں کے مطابق دھنتیرس کا تہوار بھگوان دھن ونتری کی پیدائش سے جڑا ہے۔

کہا جا تا ہے کہ یہ وہی دن ہے جس دن بھگوان دھن ونتری کی پیدائش ہوئی تھی اس لئے دھن تیرس کو ھندو مذہب میں تہوارکا درجہ حاصل ہے۔

اس تعلق سے یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ بھگوان دھن ونتری سمندر سے ظاہر ہوئے تھے اور ان کے ہاتھوں میں امرت مٹکا (کلش) تھا۔

اسی روایت کے مد نظر ہندو مذہب کے ماننے والے اس دن کو بڑے ہی عقیدت کے ساتھ مناتے ہیں، اور اس موقع پر برتن، قیمتی زیورات خریدتے ہیں۔

دھن تیرس کی حقیقت تاریخی آئینے میں

واضح رہے کہ دیوالی ہندؤؤں کا سب سے بڑا تہوار ہے، اس دن شری رام، سیتا اور لکھشمن کے ساتھ چودہ برس بنواس کے بعد ایودھیا واپس لوٹے تھے۔

دسہرے کے دن سے ہی ایودھیا باسیوں نے اپنے گھروں کو اور پورے ایودھیا کو دیپوں سے سجا دیا تھا۔

یہ روایت آج بھی اپنے اسی حالت پر قائم ہے، دیوالی ہندو مذہب کے مطابق پانچ دنوں تک منایا جانے والا تہور ہے اور اس کے ہر دن کی اپنی ایک الگ خصوصیت ہے۔

دیوالی کا پہلا دن دھن تیرس کہلاتا ہے، پُرانوں کے مطابق دیوتاؤں نے اسوروں کے ساتھ مل کر منتھن کیا۔

سمندر منتھن سے چودہ رتن ظاہر ہوئے، انہیں میں سے ایک ہیں بھگوان دھن منتری، ہندو کلینڈر کے مطابق کرشن پکش کے تیرہویں دن سمندر منتھن سے بھگوان دھن منتری اپنے ہاتھ میں امرت کا گھڑا لیکر ظاہر ہوئے۔

بھگوان دھن منتری آیوروید کے موجد مانے جا تے ہیں، اور پورے عالم کو آیوروید کا علم ان سے منتقل ہوا۔

تب سے لیکر آج تک اس دن کو دھن تیرس اور دھن تریودشی، اور دھن ونتری تریودشی کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔

شمالی بھارت میں کارتک کرشنا پاکش کی تریوداشی تاریخ کے دن دھنتیرس کا تہوار پورے عقیدت کے ساتھ منایا جاتا رہا ہے۔

دھن ونتری کے علاوہ اس دن دیوی لکشمی اور دھن کے دیوتا کبیر کی بھی پوجا کی جا تی ہے۔

اس دن کو خاص ماننے کے پیچھے دھن ونتری کی پیدائش کے علاوہ ایک دوسرا واقعہ بھی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ ایک بار وشنو عالم ارواح کا جا ئزہ لینے جا رہے تھے، جہاں دیوی لکشمی بھی ان کے ساتھ جانے کے لئے بضد تھیں۔

وشنو جی انہیں ساتھ لے جانے کے لیے تیار تو ہوئے، لیکن انہوں نے ان سے کچھ شرطیں رکھیں کہ اگر وہ ان شرطوں کو مانیں تب وہ انہیں اپنے ساتھ لے چلیں گے۔ لکشمی نے ان کی بات مان لی اور وہ انہیں لے کر بھو منڈل چلے گئے۔
کچھ دیر بعد ایک مقام پر پہنچ کر بھگوان وشنو نے لکشمی جی سے کہا کہ جب تک میں نہ آؤں آپ یہیں ٹھہریں۔

میں شمال کی جانب جا رہا ہوں لیکن تم اپنی جگہ سے کہیں مت جا نا، وشنو کے جانے کے بعد لکھشمی کے من میں یہ بات کھٹکی کہ وشنو ہمیں اکیلا چھوڑ کر شمال کی جانب آخر کیوں گئے، آخر وہاں ایسا کیا راز ہوگا، جو مجھے جانےسے منع کیا اور وشنو خد چلے گئے۔

مزید پرھیں: برقی قمقموں سے روشن خوبصورت تہوار کی ایک جھلک

لیکن ان کے چلے جانے کے بعد لکشمی اپنے وعدے پر قائم نہیں رہ سکیں اور جیسے جیسے وشنو آگے بڑھے، لکشمی بھی ان کے پیچھے آگئیں۔

تھوڑا آگے جاکر انہوں نے سرسوں کا کھیت دیکھا جس میں بہت سارے پھول تھے۔ سرسوں کی خوبصورتی دیکھ کر وہ خوش ہوگئیں اور پھولوں کو توڑنے اور سنگارکرنے کے بعد آگے بڑھی۔

آگے جانے پر لکشمی نے گنے کے کھیت سے گنے کو توڑا اور رس چوسنا شروع کیا۔

اسی لمحے وشنو آئے اور لکشمی کو دیکھ کر ناراض ہوئے اور ان پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کو یہاں آنے سے منع کیا تھا، لیکن آپ نے نہیں سنا اور ساتھ ہی آپ نے چوری کرنے کا جرم کیا۔ اب آپ کو اس جرم کے عوض کسان کی12 برس خدمت کرنی ہوگی۔

یہ کہتے ہوئے وشنو انہیں وہاں چھوڑ کر چلے گئے، تب لکشمی اس غریب کسان کے گھر رہنے لگیں۔

ایک دن لکشمی نے اس کسان کی بیوی سے کہا کہ آپ میرے ذریعہ بنی اس دیوی لکشمی کو غسل دیں اور اس کی پوجا کریں، اس کے بعد آپ جو مانگیں گی وہ آپ کو ملے گا۔

پوجا کے اثر اور لکشمی کی برکت کی وجہ سے ، دوسرے دن سے کسان کے گھر کھانا، پیسہ، جواہرات، سونا وغیرہ سے بھر گیا۔

لکشمی نے کسان کو پیسوں سے مالا مال کر دیا، کسان نے 12 برس خوشی سے کاٹے، پھر 12 برس بعد لکشمی کرشن کے ساتھ جانے کے لیے راضی ہوگئیں۔

جب وشنو لکشمی کو لینے آئے تو کسان نے انہیں بھیجنے سے انکار کردیا۔

تب وشنو نے کسان کو بتایا کہ اسے کوئی اپنے پاس نہیں رکھ سکتا کیونکہ یہ بہت چنچل من کی ہیں۔ اور یہاں بارہ برس وہ اپنے کئے کی سزا کاٹ رہی تھیں، لہذا وہ 12 برس سے آپ کی خدمت کرتی رہی۔

آپ کی خدمت کے 12 برس اب ختم ہوچکے ہیں۔ کسان نے اس بات پر اسرار کیا کہ وہ اسے جانے نہیں دیگا۔

لکشمی نے کسان سے کہا کہ اگر آپ مجھے روکنا چاہتے ہو تو میں جو کہوں گی وہ تمہیں کرنا ہوگا کل تیرہ ہے، تمہیں اپنے پورے گھر کی صفائی کرنی ہوگی اور شام کو میری عبادت کرنی ہوگی، رات کو گھی کا چراغ جلانا ہوگا، اور تانبے کے گلدان میں روپے بھر کر میرے لئے رکھنے ہونگے، میں اس گلدان میں ہی رہوں گی، لیکن میں تمہیں اس عبادت کے وقت نہیں دکھوں گی۔

اس ایک دن کی عبادت کی وجہ سے میں تمہارے گھر سے پورے سال نہین جاؤنگی، یہ کہہ کر وہ دیئے کی روشنی سے ہر سمتوں میں پھیل گئیں۔

اگلے دن کسان نے لکشمی کی پوجا کی، اور پھر اس کا گھر پیسوں سے بھر گیا، اسی وجہ سے ہر برس تیرہویں دن لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 23, 2019, 11:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.