مسٹر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ایک تقریب میں افتتاح کیا ۔ اس موقع پر وزیر ریلوے پیوش گوئل، ہریانہ کے گورنر کے ستیہ دیو نرائن آریا اور وزیر اعلی منوہر لال ، راجستھان کے گورنر کلراج مشرا اور وزیر اعلی اشوک گہلوت ، ہریانہ کے نائب وزیر اعلی دوشینت چوٹالا اور ہندوستان میں جاپان کے سفیر ستوشی سوزوکی موجود تھے ۔
مسٹر مودی نے نیو ایٹیلی اور نیو کشن گڑھ اسٹیشنوں سے دنیا کی پہلی بجلی سے چلنے والی ڈیڑھ کلومیڑ لمبی دو لانگ ہال مال گاڑیوں کو ہری جھنڈی دیکھا کر دونوں طرف روانہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فریٹ کوریڈور ملک کی تیز رفتار ترقی کی کوریڈور بنیں گے۔ اس سے ملک میں ترقی کے نئے کلسٹر تیار ہوں گے۔ اس سے معیشت کے دیگر انجنوں کو بھی رفتار ملے گی اور روزگار کے لاتعداد مواقع پیدا ہوں گے۔ اس سے صنعتوں کو نئی توانائی ملے گی اور کسانوں کو بھی تقویت ملے گی ۔
گجرات اور مہاراشٹرا کی بندرگاہوں تک راست کنیکٹیوٹی ہونے سے راجستھان ، ہریانہ ، اتر پردیش میں بھی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا ، انہوں نے کہا کہ کنٹینر ہب ، پارسل ہب ، فریٹ اسٹیشن ، لاجسٹک سنٹر اور کنٹینر ڈپو سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بنیادی ڈھانچے کو عالمی معیار کا بنانا ہے۔ ڈی ایف سی اسی کی ایک مثال ہے۔
اترپردیش کے دادری سے ممبئی کے جواہر لال نہرو بندرگاہ کے درمیان 1504 کلومیٹر طویل مغربی ڈی ایف سی کا نیو ریوڑی-مدار سیکشن ہریانہ اور راجستھان میں آتا ہے ۔ اس سیکشن میں نیو ریواڑی ، نیو ایٹیلی اور نیو پھلیرا جیسے تین جنکشن سمیت نو اسٹیشن ہیں۔ دیگر اسٹیشن - نیو ڈابلا ، نیو شری مادھو پور ، نیو پاچھرملک پور ، نیو سکول اور نیو کشن گڑھ ہیں ۔
مغربی ڈی ایف سی پر مال بردار ٹرینوں کے آغاز سے ہریانہ کے ریواڑی ، مانیسر ، نارنول ، ہریانہ پھلیرا اور راجستھان کے کشن گڑھ کی صنعتی اکائیوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ راجستھان کٹھوواس میں واقع کانکور کے کنٹینر ڈپو کا بھی بہتر استعمال ہو سکے گا ۔ اس سے گجرات میں واقع کنڈلا ، پیپاؤاو ، مندرا اور دہیز بندرگاہوں سے سامان کی ڈھولائی میں بھی آسانی ہوگی۔
جاپان سرکار کے مالی تعاون سے تعمیر کی جا رہی مغربی ڈی ایف سی میں اوور ہیڈ برقی کیبلز کی اونچائی زیادہ رکھی گئی ہے ، جس سے دو منزلہ کنٹینرز کی ڈھولائی ہو سکے۔ اس ٹریک پر ڈبل اسٹیک کنٹینر والی لانگ ہال مال گاڑیاں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی ۔ اس راہداری کو ہندوستانی ریلوے کے ریسرچ یونٹ نے ڈیزائن کیا ہے ۔ بی ایل سی ایس اے اور بی ایل سی ایس ویگنوں میں کنٹینر کی موجودہ صلاحیت کے مقابلے میں چار گنا زیادہ یونٹ لے سکیں گے۔
اس مال بردارراہداری سے شمالی ہندوستان میں مالڈی ماڈل لاجسٹک ہب اور دہلی-ممبئی صنعتی راہداری جڑے گی ۔ اس سال کے اواخر میں ریواڑی سے دادری کے درمیان لائن چالو ہو جائے گی۔ اس طرح کانپور سے گجرات بندرگاہ کے مابین راست رابطہ قائم ہو جائے گا ۔