بھوپال کے ممتاز ادیبوں اور شاعروں نے دارالحکومت بھوپال کی تاریخی عمارت شیش محل کو اقبال میموریل کے لئے الاٹ کرنے کا سرکار سے مطالبہ کیا تھا-
شاعر مشرق علامہ اقبال 1935 تک چار مرتبہ بھوپال آئے اور اقبال میدان کے سامنے واقع تاریخی شیش محل عمارت میں مقیم رہے-
علامہ جب شیش محل میں قیام کے دوران صبح چہل قدمی کو نکلتے تھے تو کھرنی والے میدان میں سیر کرتے تھے، یہی وجہ رہی کہ کھرنے والے میدان کو بعد میں اقبال میدان کے نام سے منسوب کر دیا گیا -
شہر کے معروف ادیبوں اور شاعروں نے حکومت مدھیہ پردیش سے مطالبہ کیا ہے کہ شیش محل کو اقبال میموریل کے لئے الاٹ کیا جائے-
آپ کو یہاں واضح کرتے چلیں کہ ریاست مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے وزرائے اعلی ارجن سنگھ اور بابولال گور نے شیش محل کو اقبال میموریل بنانے کا وعدہ کیا تھا جو اب تک پورا نہیں کیا جاسکا ہے-
بھوپال کے ادیبوں اور شاعروں کے اس مطالبے کو کانگریس حکومت کے وزیر اقلیت فلاح بہبود عارف عقیل نے سننے کے بعد شیش محل کو جلد سے جلد علامہ اقبال کے نام سے اقبال میموریل بنانے کی یقین دہانی کی ہے-