مولانا عابد قاسمی نے شمال مشرقی دہلی میں فساد سے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کی۔
انہوں نے انھیں مناسب مدد کی یقین دہانی کرائی اور ہمت کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی تلقین کی۔
دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں فرقہ وارانہ فسادات کو کئی ماہ بیت چکے ہیں۔ تاہم اس کے زخم ابھی تک مندمل نہیں ہوسکے ہیں۔
گڑھی میڈو کی بہت سے لوگ اس سے علاقے سے ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
جمعیت علمائے ہند دہلی کے ریاستی صدر مولانا عابد قاسمی نے کہا کہ گڑھی میں اقلیتوں کے ساتھ جس طرح سلوک کیا جارہا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔
مولانا نے کہا کہ فساد سے متاثرہ افراد اب بھی معاوضے کے لیے در در بھٹکنے پر مجبور ہیں۔
اس علاقے میں بہت تھوڑے لوگ اقلیتی برادری سے تعلق رکھتے ہیں ، تاہم انہیں فروری 2020 کے ہولناک فرقہ وارانہ فساد زد و کوب کیا گیا تھا۔یہاں لوٹ مار کی گئی تھی۔
آج بھی قومی دارالحکومت اس علاقے میں خوف ہراس کا ماحول ہے۔
دہلی وقف بورڈ نے گاؤں میں موجود متاثرہ مبارک مسجد میں مرمت کا کام شروع کیا ہے۔
مولانا عابد نے گڑھی میڈو گاؤں کا دورہ کیا اور وہاں موجود متاثرین سے ملاقات کی۔
انہوں نے جلد ہی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
مولانا نے بتایا کہ آج بھی گاؤں میں ایسے بہت سے متاثرین ہیں جن کو آج تک کوئی سرکاری مدد نہیں ملی ہے۔ وہ لوگ اب بھی انتظامیہ کی مدد کے منتظر ہیں۔
مولانا نے بتایا کہ جب گاؤں میں موجود ایک بیوہ عورت کو کوئی ذریعہ نہیں مل سکا تو اس نے گھر کے سامان بیچ کر اپنی بنیادی ضرورت پوری کرنی شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیے:عشرۂ ذی الحجہ کے فضائل
مولانا عابد نے تمام لوگوں کو عیدالاضحی کی مبارکباد پیش کی اور تمام بہنوں کو رکشا بندھن کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے انتظامیہ سے تہواروں کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا۔