دارالعلوم کے مولانا مفتی عبدالقاسم نعمانی نے جمعہ کو بیان جاری کرکے کہا ہے کہ یہ فرانس کی اسلام سے دشمنی کی علامت ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس مسئلہ پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) فرانس کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
پوری دنیا میں مسلم جمہوری اقدار کے نام پر صدر ایمانوئل میکخواں کے سخت رویہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پیغمبر اسلام کا خاکہ بنانے والے فرانس کے استاذ کے قتل کے بعد مسٹر میکرون کے اسلام کے تئیں رویہ میں تبدیلی سے مسلمان ناراض ہیں۔
مولانا نعمانی نے کہا کہ ’’یہ اسلامک ممالک اور ممالک کے سربراہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلہ پر فرانس کے خلاف مضبوط حکمت عملی تیار کریں اور اسے مضبوطی کے ساتھ بین الاقوامی اسٹیجوں پر اٹھایا جائے۔ او آئی سی، عرب لیگ اور دوسرے مسلم ممالک کو حکومت فرانس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہندوستان تنوع میں یکجہتی کی بہترین مثال پیش کرتا ہے اور ہماری روایت ہے کہ یہاں سبھی مذاہب اور اس کے رہنماؤں کی عزت کی جاتی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ ملک کے مسلمانوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے وہ ان کی آواز بلندکریں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علموں نے فرانس کے صدر کے ذریعہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکوں کی حمایت کرنے کی مخالفت میں مارچ نکالا۔