پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری سدھا کر یادو نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا کہ شہریت ترمیمی بل کے ذریعہ سے آر ایس ایس کے ہندو راشٹر کے ایجنڈے کو پچھلے دروازے سے نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ آئین مخالف،غریب مخالف و فرقہ واریت کو فروغ دینے والا بل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آسام میں نافذ کیا جارہا این آر سی انسانی تباہی کی شکل اختیار کرچکا ہے جہاں 19 لاکھ سے بھی زیادہ شہریوں کی شہریت پر تلوار لٹک رہی ہے۔
سی پی آئی کے رہنما نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل میں صرف تین پڑوسی ممالک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے مسلم کے علاوہ دیگر مذاہب کے پناہ گزینوں کو شہریت دینے کے لئے مذہبی اور علاقائی شناخت کو بنیاد بنایا گیاہے جو ملک کے آئین اور سیکولرزم پر حملہ ہے۔