اس اعلان کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو اور کنہیا کمار ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ آر جے ڈی اور سی پی آئی کے درمیان لوک سبھا انتخابات میں اتحاد نہیں تھا، اور کنہیا کمار بہار کے بیگو سرائے سے سی پی آئی کے امیدوار تھے اور آر جے ڈی کے تنویر حسین بھی اسی لوک سبھا نشست سے امیدوار تھے۔
پارٹی نے کہا کہ بائیں بازو، کانگریس اور آر جے ڈی کے مابین باہمی اتحاد قائم ہوا ہے۔ بی جے پی، آر ایس ایس اور دیگر تنظیمیں اس اتحاد کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ این ڈی اے کی سازش کا سختی سے مقابلہ کرنے کی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیمور: نامزدگی کے آخر دن 38 امیدواروں کی نامزدگی
پارٹی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ عظیم اتحاد کی سبھی جماعتیں ایک ساتھ ہیں۔ اے آئی ایس ایف سمیت تمام طلبا تنظیمیں بھی عظیم اتحاد کے حق میں ہیں۔ بائیں محاذ کی تمام پارٹیوں کی کانگریس اور آر جے ڈی کے ساتھ مکمل ہم آہنگی ہے۔
'مالے' سمیت عظیم اتحاد میں شامل کسی بھی جماعت کو کسی سے کوئی تعصب نہیں ہے۔ این ڈی اے اس سلسلے میں پروپیگنڈا پھیلا رہی ہے، جسے عوام جان چکی ہے۔
سی پی آئی نے کہا ہے کہ پارٹی انتخابات میں اپنے تمام فیصلے صرف عظیم اتحاد کی مشترکہ بھلائی کے لیے لیتی ہے، پارٹی کا ماننا ہے کہ اس کی لڑائی صرف بی جے پی، این ڈی اے سے ہے اور وہ لوگوں کے لیے نظام کی تبدیلی کی جنگ لڑ رہی ہے۔
یہاں کسی خاص رہنما کو خصوصی اہمیت نہیں دی جارہی ہے اور نہ ہی اس کا الگ پوسٹر بینر بنایا جارہا ہے۔ اتحادیوں کو کسی بھی پارٹی کے پوسٹر بینر سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
دوسری طرف سی پی ایم نے اپنی چار نشستوں کے لیے امیدواروں کی مجازی فہرست جاری کر دی ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ ریاستی کمیٹی نے سیکولر ووٹوں میں تقسیم کو روکنے اور بی جے پی - جے ڈی یو کے جمہوری مخالف اتحاد کو شکست دینے کے لیے آر جے ڈی کی زیرقیادت عظیم اتحاد کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کی بنیاد پر انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔