مرکزی وزارت صحت نے گھریلو قرنطینہ کے رہنما ہدایات میں ترمیم کی ہے تاکہ اسیمپوٹومیٹک مریضوں کو معتدل یا قبل از علامتی بیماری سے متعلق کورونا وائرس انفیکشن کے معاملات کی فہرست میں شامل نہ کیا جاسکے۔
نئے رہنما خطوط کے مطابق گھر میں الگ تھلگ رہنے (گھریلو قرنطینہ) والے مریض علامات کے آغاز کے دس دن کے بعد اور بخار نہ ہونے کے تین دن بعد فارغ ہوجائیں گے۔ نیز گھریلو قرنطینہ کی مدت ختم ہونے کے بعد جانچ کی ضرورت نہیں ہے۔
چونکہ کورونا وائرس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد میں علامات کا پتہ نہیں چل رہا ہے۔ اسی تناظر میں مرکزی وزارت صحت نے گھریلو قرنطینہ کے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی ہے تاکہ غیرمثبت اور ہلکے علامات والے مریضوں کو مثبت اور شدید نقصاندہ کورونا وائرس انفیکشن کے معاملات کی فہرست میں شامل نہ کیا جاسکے۔
تاہم مختلف امراض جیسے ایچ آئی وی، ٹرانسپلانٹ اور کینسر تھراپی وغیرہ مریضوں میں کورونا کی علامات ہو تو انھیں گھریلو قرنطینہ کی اجازت نہیں ہوگی۔
نیز 60 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ مریضوں اور ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کی بیماری، پھیپھڑوں / جگر / گردوں کی بیماری اور دماغی ویسکولر بیماری جیسی دوسری بیماریوں کے حامل افراد کے لیے میڈیکل افسر کا علاج ضروری ہے۔
گھریلو قرنطینہ کے بعد بھی مریض کو گھر میں ہی الگ تھلگ رہنے اور مزید سات دن تک اپنی صحت کی خود نگرانی کرنے کا مشورہ دیا جائے گا۔
محکمہ صحت کے مطابق بھارت میں تاحال 6،04،641 کورونا کیسیز درج کیے گئے ہیں۔
اس کے مطابق پانچ لاکھ کا ہندسہ عبور کرنے کے صرف پانچ دن بعد 19،148 واقعات میں یک روزہ اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 17،834 ہوگئی۔
غیرمثبت اور ہلکے علامات والے مریضوں کو بھی اروگیا سیٹو موبائل ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔