تاخیرسے ملی اطلاعات کے مطابق 34 سالہ پلٹو پان کا تعلق مغربی بنگال سے تھا، وہ شہر حیدرآباد کے دودھ باولی علاقہ میں مقیم تھا۔
اس نے کورونا کے مشتبہ مریض نے حیدرآباد کے حسین ساگر جھیل میں کود کرخودکشی کرلی ہے
پچھلے دس دنوں سے وہ شدید بخار، سردی کی شکایت سے متاثرتھا اورسانس لینے میں تکلیف ہورہی تھی۔
دو روز قبل وہ ایک پرائیویٹ اسپتال سے رجوع ہوا جہاں معائنہ کے بعد اسے گاندھی اسپتال جانے کا مشورہ دیا گیا۔ اس نے اپنے دوست شری رام کو فون کرکے بلایا اوراسے تفصیلات بتائی۔
بعد ازاں وہ دونوں حسین ساگرپہنچے جس کے بعد لیپاکشی کے قریب پلٹو پان نے پانی میں چھلانگ لگادی۔
لاش آج صبح تک بھی نہیں ملی۔ پولیس غوطہ خوروں کی مدد سے لاش کو تلاش کرنے کے کام میں مصروف ہے۔