مسٹر بھٹہ چاریہ نے اتوار کو ٹوئٹ کیا کہ کسی بھی حساس اور ذمہ دار حکومت کی پہلی ترجیح کورونا وبا سے پیدا ہوئی صورتحال میں ریاست کی عوام کو بچانے کے بارے میں ہونی چاہئے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) اور جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) جیسی پارٹیوں اور ان کی قیادت میں چل رہی حکومتوں کا کیریکٹر ایسا ہے کہ وہ ایسے بحرانی کیفیت میں بھی صرف کرسی اور اقتدار کے بارے میں ہی سوچ رہی ہیں ۔
سی پی آئی۔ایم ایل کے قومی جنرل سکریٹری نے کہاکہ آج بہار میں کورونا کی صورتحال دھماکہ خیز ہے اور ان ساری پریشانیوں سے آزاد ہوکر ریاستی حکومت انتخاب کرانے میں مست ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان سب چیزوں کو بہار کی عوام اچھی طرح سے دیکھ رہی ہے ۔
غور طلب ہے کہ بی جے پی کے سنیئر لیڈر سشیل کمار مودی نے کورونا انفکیشن کے درمیان ریاست میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخاب کے سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت پر پلٹ وار کرتے ہوئے سنیچر کو کہاکہ بہار اسمبلی انتخاب میں ابھی تین ماہ باقی ہیں۔ تب تک انفکیشن کی کیا صورتحال ہوگی یہ کہنا مشکل ہے ۔
تمام صورتحال کا اندازہ کر کے کوئی فیصلہ کرنا انتخابی کمیشن کا کام ہے اس لئے کمیشن کی تیاریوںپر ابھی سے سیاسی بیان بازی نہیں ہونی چاہئے ۔مسٹر مودی نے کہاتھا کہ اسمبلی انتخاب وقت پر ہو یا ٹل جائے ، قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) کمیشن کے فیصلے پر عمل کرے گی ۔ہم ہر صورتحال کیلئے تیار ہیں لیکن جیسے کمزور طالب علم امتحان ٹالنے کے لئے بہانے کھوجتا ہے ویسے ہی کچھ جماعتیں اپنی ممکنہ ہار کو دیکھتے ہوئے انتخاب ٹالنے کیلئے بہانے تلاش رہی ہیں۔