امریکہ میں عام انتخابات سے ایک ہفتہ قبل جج ایمی کونی بیریٹ نے امریکی سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف لیا۔
جج بیریٹ نے صدر ٹرمپ کی موجودگی میں وائٹ ہاؤس میں حلف لیا، جبکہ انہیں حلف برداری سپریم کورٹ کے جسٹس کلیرنس تھامس نے کرائی۔
واضح رہے کہ اس تقرری کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک بڑی فتح کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
سینیٹرز نے پارٹی لائن کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر جج بیریٹ کے حق میں ووٹ دیا۔
صرف ایک ریپبلکن سینیٹر سوزین کولنس نے صدارتی امیدوار کے خلاف ووٹ دیا۔
ان کی تقرری سے امریکی عدالتی ادارہ قدامت پسند اکثریت کی مہر لگ گئی ہے۔
وہیں دوسری جانب امریکہ میں نائب صدر کے عہدے کی دوڑ میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیریس نے منگل کو کہا کہ ایمی کونی بیریٹ کی سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے منظوری کو ایک غیر قانونی عمل قرار دیا ہے۔
بیریٹ نے امریکہ میں سرکاری طور پر سپریم کورٹ کے جج بننے کے لیے جانے والے حلفوں میں سے پہلا حلف پیر وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں لیا۔
بیریٹ کے حلف برداری کے بعد ہیریس نے ٹوئٹر پر کہا کہ 'آج ری پبلیکن نے غیر قانونی عمل کے ذریعے سپریم کورٹ کے جج کی تصدیق کرکے امریکی عوام کی مرضی کے خلاف کام کیا ہے، ہم اسے نہیں بھولیں گے'۔
محترمہ جنسبرگ ستمبر میں 87 برس کی عمر میں کینسر کی وجہ سے فوت ہوگئیں اور اس کے بعد یہ منصب امریکی سپریم کورٹ میں خالی ہو گیا تھا، جس بیریٹ کو نامزد کیا ہے۔