محترمہ سیتا رمن نے گاندھی اور کانگریس کے ترجمان رنديپ سنگھ سرجےوالا کے بیان پر آج دیر رات ایک ساتھ 13 ٹویٹ کے ذریعے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے لیڈروں نے جان بوجھ کر بینکوں کا قرض نہ لوٹانے والے، پھنسے قرضوں اور رائٹ آف معاملے پر لوگوں تک غلط معلومات پہنچائی ہے۔ سال 10 ۔ 2009 اور 14 ۔ 2013 کے درمیان شیڈول کمرشیئل بینکوں نے 1،45،226 کروڑ روپے کی رقم کو رائٹ آف کیا تھا۔ انہوں نے کہا، امید ہے کہ راہل گاندھی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ سے مشورہ کیا ہوگا کہ یہ رائٹ آف کس بارے میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ این پی اے کے لئے ریزرو بینک کے طے کئے چار سال کے التزام کے مطابق ضابطے طے کئے گئے ہیں اور اس کے بعد ہی بینک این پی اے کے لیے رائٹ آف کرتے ہیں۔ لیکن وہ لون لینے والے سے قرض وصولی کی کوشش جاری رکھتے ہیں كوئی قرض معاف نہیں کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے میہول چوكسی کیس کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بڑاقدم اٹھاتے ہوئے چوكسی کی 1936 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ضبط کی ہے۔ اس میں 67.9 کروڑ روپے کی غیر ملکی جائیداد بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ-ساتھ 597.75 کروڑ کی جائیداد ضبط کر کے میہول چوكسي کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیا جا چکا ہے۔
وزیر خزانہ نے وجے مالیا سے نیرو مودی تک سے قرض وصولی کے لئے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی اور کانگریس کے ترجمان رنديپ سرجےوالا نے کانگریس والے طریقے سے سیاق و سباق سے باہر نکل کر حقائق کو سنسنی خیز بنا دیا۔