کانگریس پارٹی نے دفعہ 370 کے خاتمے کی زبردست مخالفت کی ہے لیکن کانگریس کے کئی رہنما مودی حکومت کی اس فیصلے کی حمایت کرتے بھی نظر آ رہے ہیں۔
سابق رکن پارلیمان دپیندر سنگھ ہڈا نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر لکھا: 'میری ذاتی رائے یہ ہے کہ 21 ویں صدی میں دفعہ 370 صحیح نہیں ہے اور اسے ہٹانا چاہیے۔ ایسا کرنا صرف ملک کے اتحاد کے لیے ہی نہیں بلکہ جموں و کمشیر کے حق میں بھی بہتر ہے۔ اب حکومت کی یہ ذمے داری ہے کہ اس پر پرامن طریقے سے عمل کیا جائے۔'
کانگریس کے سینیئر رہنما ملند دیورا نے کہا: 'یہ افسوناک بات ہے کہ دفعہ 370 میں ہونے والی بحث کو قدامت پسندی اور آزاد خیال کی بحث میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ تمام پارٹیوں کو نظریاتی اختلافات سے ہٹ کر بھارت کی خود مختاری، جموں و کمشیر میں امن و امان، کشمیری نوجوانوں کے لیے نوکری اور کشمیری پنڈتوں کے لیے امن و سکون کی بات کرنا چاہیے۔
کانگریس کے رہنما ارجن دویویدی نے دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنما رام منوہر لوہیا ہمیشہ اس دفعہ کی مخالفت کیا کرتے تھے۔ آج ایک تاریخی غلطی کو سدھار لیا گیا۔
اترپردیش کے رائے بریلی سے کانگریس کی رکن اسمبلی ادیتی سنگھ نے بھی مودی حکومت کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔
ٹویٹر پر ادیتی سنگھ نے لکھا کہ 'اس موقعے پر ہمیں متحد رہنا چاہیے، جے ہند۔۔ دفعہ 370۔'