کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے اتوار کے روز یہاں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ 'چینی فوجیوں کی دخل اندازی پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ ثابت کر دیا کہ قومی سلامتی کا معاملہ ان کے لئے اہم نہیں ہے بلکہ ان کیلئے اہمیت اس بات کی ہے کہ ’جو میں نے کہا ہے وہی سچ ہے‘ اور دوسرا اہم مسئلہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'کانگریس مسلسل چینی تنازع سے متعلق حقائق کے ساتھ حکومت سے سوالات پوچھ رہی ہے لیکن حکومت اس کا جواب دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ مودی اس بارے میں کچھ کہنے کو تیار نہیں ہیں'۔
ترجمان نے کہا کہ 'بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم مودی کا چین کے ساتھ بہت گہرا تعلق ہے۔ بی جے پی صدر مسلسل چین کا سفر کرتے رہے ہیں۔ صرف یہی نہیں، جب مودی خود گجرات کے وزیر اعلی تھے، انہوں نے چار بار چین کا دورہ کیا اور جب وہ وزیر اعظم بنے تو پانچ بار چین گئے۔ اس کے علاوہ، مودی وزیر اعظم بننے کے بعد سے 18 بار چینی قیادت سے مل چکے ہیں اور اب وہ قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں'۔