ETV Bharat / bharat

کانگریس کا آج ملک گیر پیمانے پر احتجاج - کانگریس پارٹی نے ملک گیر پیمانے پر احتجاج

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، اسی ضمن میں آج کانگریس پارٹی نے ملک گیر پیمانے پر احتجاج اور مارچ نکالی گی۔

آج کانگریس کا ملک گیر پیمانے پت احتجاج
آج کانگریس کا ملک گیر پیمانے پت احتجاج
author img

By

Published : Dec 28, 2019, 9:16 AM IST

Updated : Dec 28, 2019, 12:11 PM IST

کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اس موقع کے موقع پر ہفتہ کی صبح دہلی ہیڈکوارٹر میں پارٹی کا جھنڈا لہرا کر اس کی مہم کی شروعات کریں گی، جبکہ پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی آسام کے گوہاٹی میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے، جہاں وہ شہریت ترمیمی قانون سے متعلق نریندر مودی حکومت سے ملاقات کریں گے۔

کانگریس کا آج ملک گیر پیمانے پر احتجاج

واضح رہے کہ کیرلہ حکومت نے ریاست میں ڈی ٹنشن سینٹر قائم کیے جانے سے متعلق میڈیا رپورٹز سے صاف انکار کردیا ہے۔

دراصل وزیراعلیٰ دفتر نے اس معاملےمیں ایک انگریزی روزنامہ میں چھپی رپورٹ پر وضاحت دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ ریاستی حکومت نے اس معاملے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

آج کانگریس کا ملک گیر پیمانے پت احتجاج
آج کانگریس کا ملک گیر پیمانے پت احتجاج

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) اور قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کے خلاف تحریک کے دوران آسام اور کچھ دیگر ریاستوں میں ڈی ٹنشن سینٹر کے سلسلے میں مختلف فریقوں کی سخت تنقیدوں کی وجہ سے ریاستی حکومت کو یہ وضاحت دینی پڑی ہے۔

کانگریس نے کہا ہے کہ قومی آبادی رجسٹر (این آر پی) میں ملک میں عام رہائشیوں سے جس طرح کے سوال پوچھنے کا التزام کے بارے میں اطلاعات مل رہی ہیں اس سے صاف ہے کہ حکومت کی این آر پی کے ذریعہ قومی شہری رجسٹر (این آر سی) نافذ کرنے کا منصوبہ ہے۔

کانگریس کے ترجمان اجے ماکن نے جمعرات کو دہلی میں واقع پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما ہمیشہ این آر سی کی بات کرتے رہے ہیں۔

این آر پی کے بارے میں وہ کبھی بھی کوئی بات نہیں کی۔ وہ صرف این آر سی کی ہی رٹ لگاتے رہے ہیں لیکن گذشتہ ہفتے کے آخر میں اچانک مرکزی کابینہ کے اجلاس میں این آر پی لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اے ایم یو کے طلباء کا احتجاج جاری ہے، طلباء وطالبات کے احتجاج کا آج پندرہواں روزہے، جبکہ اسی ضمن میں کانگریس پارٹی نے بھی آج ملک گیر پیمانے پر احتجاجی مظاہرے اور مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک بار پھر مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں حراستی کیمپ کسی بھی صورت میں قائم کرنے نہیں دیا جائے گا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں مرجاؤں گی مگر حراستی کیمپ قائم نہیں ہوگا۔

وزریراعلیٰ نے کہا کہ غریبوں کے جو حقوق ہیں، اسی صنعتکاروں کے بھی وہی حق ہیں،کسی کو کسی بر برتریت حاصل نہیں ہے۔

کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اس موقع کے موقع پر ہفتہ کی صبح دہلی ہیڈکوارٹر میں پارٹی کا جھنڈا لہرا کر اس کی مہم کی شروعات کریں گی، جبکہ پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی آسام کے گوہاٹی میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے، جہاں وہ شہریت ترمیمی قانون سے متعلق نریندر مودی حکومت سے ملاقات کریں گے۔

کانگریس کا آج ملک گیر پیمانے پر احتجاج

واضح رہے کہ کیرلہ حکومت نے ریاست میں ڈی ٹنشن سینٹر قائم کیے جانے سے متعلق میڈیا رپورٹز سے صاف انکار کردیا ہے۔

دراصل وزیراعلیٰ دفتر نے اس معاملےمیں ایک انگریزی روزنامہ میں چھپی رپورٹ پر وضاحت دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ ریاستی حکومت نے اس معاملے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

آج کانگریس کا ملک گیر پیمانے پت احتجاج
آج کانگریس کا ملک گیر پیمانے پت احتجاج

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) اور قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کے خلاف تحریک کے دوران آسام اور کچھ دیگر ریاستوں میں ڈی ٹنشن سینٹر کے سلسلے میں مختلف فریقوں کی سخت تنقیدوں کی وجہ سے ریاستی حکومت کو یہ وضاحت دینی پڑی ہے۔

کانگریس نے کہا ہے کہ قومی آبادی رجسٹر (این آر پی) میں ملک میں عام رہائشیوں سے جس طرح کے سوال پوچھنے کا التزام کے بارے میں اطلاعات مل رہی ہیں اس سے صاف ہے کہ حکومت کی این آر پی کے ذریعہ قومی شہری رجسٹر (این آر سی) نافذ کرنے کا منصوبہ ہے۔

کانگریس کے ترجمان اجے ماکن نے جمعرات کو دہلی میں واقع پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما ہمیشہ این آر سی کی بات کرتے رہے ہیں۔

این آر پی کے بارے میں وہ کبھی بھی کوئی بات نہیں کی۔ وہ صرف این آر سی کی ہی رٹ لگاتے رہے ہیں لیکن گذشتہ ہفتے کے آخر میں اچانک مرکزی کابینہ کے اجلاس میں این آر پی لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اے ایم یو کے طلباء کا احتجاج جاری ہے، طلباء وطالبات کے احتجاج کا آج پندرہواں روزہے، جبکہ اسی ضمن میں کانگریس پارٹی نے بھی آج ملک گیر پیمانے پر احتجاجی مظاہرے اور مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک بار پھر مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں حراستی کیمپ کسی بھی صورت میں قائم کرنے نہیں دیا جائے گا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں مرجاؤں گی مگر حراستی کیمپ قائم نہیں ہوگا۔

وزریراعلیٰ نے کہا کہ غریبوں کے جو حقوق ہیں، اسی صنعتکاروں کے بھی وہی حق ہیں،کسی کو کسی بر برتریت حاصل نہیں ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 28, 2019, 12:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.