ETV Bharat / bharat

شہریت ترمیمی قانون: 19 دسمبر کو بہار بند - شہریت ترمیمی بل

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کی قومی سکریٹری امرجیت کور نے آج کہا کہ بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آرسی) کی مخالفت میں قومی سطح پر 19 دسمبر کو پرزور مظاہرہ کیا جائے گا اور اسی دن ان مسائل کو لیکر بہار بند کا اعلان کیا گیا ہے۔

شہریت ترمیمی قانون: 19 دسمبر کو بہار بند
شہریت ترمیمی قانون: 19 دسمبر کو بہار بند
author img

By

Published : Dec 17, 2019, 8:41 PM IST

مسز کور نے یہاں نامہ نگاروں سے خطاب میں کہا کہ حکومت مذہب کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنے کی پالیسی تقیم کرنے والے عناصر کو فروغ دینے کے خلاف پہلے ہی بائیں محاذ نے 19 دسمبر کو قومی سطح پر احتجاج درج کرنے کیلئے مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسی دوران شہریت ترمیمی بل کو پاس کراکر اسے شہریت ترمیمی قانون کی شکل دیئے جانے سے یہ طے ہو گیا ہے کہ حکومت آئین کے اصل روح کے خلاف کام کرنے پر آمادہ ہے۔

سی پی آئی لیڈر نے کہا کہ شروع میں حکومت کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی جارہی تھی کہ سی اے اے اور این آر سی الگ۔الگ موضوع ہے اور دونوں کا ایک دوسرے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ اب تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ ملک میں سی اے اے اور این آر سی ایک ساتھ نافذ کیا جائے گا، جو کافی خطرناک ہے۔

مسز کور نے مزید کہا کہ سی اے اے کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ حکومت نے اسے کچلنے کیلئے تمام جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسیٹی کے طلباءکے ساتھ پولیس نے جس بربریت کا مظاہرہ کیا ہے، ایسا اس سے قبل کبھی دیکھا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دکھ کی بات ہے کہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لوگوں نے پولیس کی وردی کا استعمال کر کے مظاہرین کو بری طرح سے پیٹا۔

سی پی آئی لیڈر نے کہا کہ 08 جنوری 2020 کو حکومت کی معاشی پالیسیوں کی مخالفت میں ملک گیر ہڑتال کئے جائیں گے۔ بڑی تعداد میں نوجوانوں کو حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے جبکہ بے روزگار نوجوانوں کو موجودہ حکومت کی مدت کار میں نوکری نہیں مل پارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی شعبہ کی کمپنیوں کو حکومت نجی ہاتھوں میں بیچنے کو تیار ہے۔ جس کا بایاں محاذ پرزور مخالف ہے۔ حکومت کی جانب سے اعلان کئے گئے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) نہیں ملنے سے کسانوں میں اشتعال ہے اور کئی کسان تنظیمیں بھی بایاں محاذ کے اس ہڑتال کی حمایت کر رہی ہیں۔

اس موقع پر سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری ستیہ نارائن سنگھ نے کہا کہ بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل(آرجے ڈی) کی جانب سے بھی این آر سی اور سی اے اے کی وجہ سے 21 دسمبر کو بہار بند کی اپیل کی گئی ہے۔ بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے یہ کوشش کی گئی ہے کہ مشترکہ طور سے ایک ہی دن ان باتوں کو لیکر بند کیا جائے لیکن ایسا ممکن نہیں ہو پایا۔ انہوں نے کہا کہ بایاں محاذ 21 دسمبر کو آرجے ڈی کی جانب سے بہار بند کو اخلاقی حمایت کرے گا جبکہ آر جے ڈی نے بھی 19 دسمبر کو بایاں محاذ کی جانب سے بند کی اخلاقی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

مسز کور نے یہاں نامہ نگاروں سے خطاب میں کہا کہ حکومت مذہب کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنے کی پالیسی تقیم کرنے والے عناصر کو فروغ دینے کے خلاف پہلے ہی بائیں محاذ نے 19 دسمبر کو قومی سطح پر احتجاج درج کرنے کیلئے مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسی دوران شہریت ترمیمی بل کو پاس کراکر اسے شہریت ترمیمی قانون کی شکل دیئے جانے سے یہ طے ہو گیا ہے کہ حکومت آئین کے اصل روح کے خلاف کام کرنے پر آمادہ ہے۔

سی پی آئی لیڈر نے کہا کہ شروع میں حکومت کی جانب سے یہ یقین دہانی کرائی جارہی تھی کہ سی اے اے اور این آر سی الگ۔الگ موضوع ہے اور دونوں کا ایک دوسرے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ اب تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ ملک میں سی اے اے اور این آر سی ایک ساتھ نافذ کیا جائے گا، جو کافی خطرناک ہے۔

مسز کور نے مزید کہا کہ سی اے اے کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ حکومت نے اسے کچلنے کیلئے تمام جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسیٹی کے طلباءکے ساتھ پولیس نے جس بربریت کا مظاہرہ کیا ہے، ایسا اس سے قبل کبھی دیکھا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دکھ کی بات ہے کہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لوگوں نے پولیس کی وردی کا استعمال کر کے مظاہرین کو بری طرح سے پیٹا۔

سی پی آئی لیڈر نے کہا کہ 08 جنوری 2020 کو حکومت کی معاشی پالیسیوں کی مخالفت میں ملک گیر ہڑتال کئے جائیں گے۔ بڑی تعداد میں نوجوانوں کو حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے جبکہ بے روزگار نوجوانوں کو موجودہ حکومت کی مدت کار میں نوکری نہیں مل پارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی شعبہ کی کمپنیوں کو حکومت نجی ہاتھوں میں بیچنے کو تیار ہے۔ جس کا بایاں محاذ پرزور مخالف ہے۔ حکومت کی جانب سے اعلان کئے گئے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) نہیں ملنے سے کسانوں میں اشتعال ہے اور کئی کسان تنظیمیں بھی بایاں محاذ کے اس ہڑتال کی حمایت کر رہی ہیں۔

اس موقع پر سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری ستیہ نارائن سنگھ نے کہا کہ بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل(آرجے ڈی) کی جانب سے بھی این آر سی اور سی اے اے کی وجہ سے 21 دسمبر کو بہار بند کی اپیل کی گئی ہے۔ بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے یہ کوشش کی گئی ہے کہ مشترکہ طور سے ایک ہی دن ان باتوں کو لیکر بند کیا جائے لیکن ایسا ممکن نہیں ہو پایا۔ انہوں نے کہا کہ بایاں محاذ 21 دسمبر کو آرجے ڈی کی جانب سے بہار بند کو اخلاقی حمایت کرے گا جبکہ آر جے ڈی نے بھی 19 دسمبر کو بایاں محاذ کی جانب سے بند کی اخلاقی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.