سنگھ نے منگل کو شمال مشرقی دہلی کے گوکل پوری فلائی اوور کے نزدیک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وجے سنکلپ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا چوکیدار چور نہیں پیور ہے اور ان کا پھر سے وزیراعظم بننا شیور ہے، ملک کے مسائل کا یہی کیور(علاج) ہے۔
انہوں نے کانگریس کے صدر راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہو ئے کہا کہ وہ وزیراعظم کو چوکیدار چور کہہ رہے ہیں کیونکہ ملک کے وزیراعظم خود کو چوکیدار کہتے ہیں۔ کانگریس نے جن لوگوں کو بینک قرض دیا ، وہ قرض لینے کے بعد بیرون ملک فرار ہوگئے ۔ چوکیدار ان لوگوں کو ملک واپس لائے گا۔
سنگھ نے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں جب ممبئی میں تاج ہوٹل پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ، تو انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ کچھ دن پہلے پلوامہ میں فدائین حملے میں چالیس سے زیادہ جوانوں کی شہادت کا بدلہ ملک کی فوج نے پاکستان میں گھس کر لیا۔ اب کانگریس والے پوچھ رہے ہیں، مودی جی آپ کی فوج کے جوان گئے کتنے لوگوں کو مارا۔ ایک بہادر کبھی لاشیں نہیں گنتا، وہ دوسرے لوگ ہوتے ہیں جو لاشیں گنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں جب پاکستان بھارت پر فائرنگ کرتا تھا تو بھارتی فوج پہلے جھنڈا لہراتی تھی ، میرے وزیر داخلہ رہتے ایک بار پاکستان نے فائرنگ کی اور افسرسے پوچھا کیا کارروائی کی، افسر نے بتایا کہ جھنڈا لہرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سن کر میرا خون کھول گیا ، میں نے فوری طورپر ہدایت دی کہ پاکستان اگر ایک بار گولی چلائے تو بھارت کی گولیوں کو گنا نہیں جانا چاہئے۔
سنگھ نے کہاکہ کشمیر امن چاہتا ہے ، کشمیر کے لوگ ملک میں جہاں بھی رہتے ہیں ان سے محبت کرو۔
کانگریس کے بی جے پی کو فرقہ پرست پارٹی بتائے جانے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ کانگریس ہی سب سے بڑی فرقہ پرسٹی پارٹی ہے جس نے ملک کے لوگوں کو ہندو۔مسلمان میں تقسیم کیا ہوا ہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہاکہ غریب کنبہ کی خواتین نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ ان کے گھر بھی گیس سلنڈر سے کھانا پکے گا۔ مودی حکومت نے ساڑھے چار برس میں 13کروڑ گھروں تک گیس سلنڈر پہنچائے۔
اس موقع پر راجناتھ سنگھ نے پارٹی کے نئے ضلعی دفتر کے لئے ضلعی صدر اجے مہاور کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ یہاں جو سہولیات مہیا کرائی گئی ہیں، وہ پارٹی کی پالیسیوں کو ہر شخص تک لے جانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ اس دفتر سے کارکنوں کو عوام سے راست رابطہ کرنے کے لئے بہتر مقام ملے گا۔
اس موقع پر ریاستی بی جے پی کے صدر نے کہاکہ دیگر سیاسی جماعتیں خصوصی اور موثر لوگوں سے پیسے لیکر پارٹی چلاتے ہیں اور ان ہی کے اشارے پر کئی عوام مخالف کام کرنے میں چندہ کا استعمال کرتی ہیں لیکن بی جے پی واحد ایسی پارٹی ہے جو چندے کے پیسے کا استعمال عوام کی سہولیات کے لئے دفتر بناکر کرتی ہے۔
بی جے پی نے شمال مشرق، چاندنی چوک، نئی دہلی، مشرقی دہلی اور مغربی دہلی پارلیمانی حلقہ میں وجے سنکلپ اجلاسوں کا انعقاد کیا۔