تلنگانہ کے رہنے والے وقار احمد کو ایک فلسطینی کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکہ دہی کے الزام میں سعودی عرب میں سزا سنائی گئی ہے۔
ان کی والدہ نے مرکزی حکومت سے اپنے بیٹے کو واپس لانے کی درخواست کی ہے۔
حیدرآباد کی ایک خاتون اقبال یونسہ نے اپنے بیٹے کو سعودی عرب سے وطن واپس لانے میں مرکزی حکومت سے مدد طلب کی ہے، جو ایک فلسطینی شہری کے ساتھ دھوکہ دہی کے بعد تقریبا تین برس تک جیل میں رہا۔
ایک نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے یونسہ کا کہنا ہے کہ 'ان کے بیٹے وقار احمد نے فلسطینی شہری سے قرض لیا لیکن وہ ادا نہیں کرسکا اور اسی وجہ سے جیل چلا گیا۔ اب وہ جیل سے رہا ہوا ہے اور سعودی عرب کے دمام میں رہ رہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'میرا بیٹا حیدرآباد کا رہائشی ہے۔ میں تین بیٹیوں اور دو بیٹوں کی ماں ہوں۔ گزشتہ رمضان کے دوران ایک بیٹے کی وفات ہوئی اور دوسرا بیٹا وقار احمد ہے۔ جو کہ سات برس قبل سعودی عرب چلا گیا تھا۔ انھیں اسے ایک پائلر الیکٹرانک میں نوکری مل گئی تھی'۔
انہوں نے حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا 'جب میں نے اپنے بیٹے سے آخری بار ملاقات کی ہے ، تو اسے 7 سال ہوچکے ہیں۔ میں بھارتی سفارتخانہ اور بھارتی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ میرے بیٹے سے ملنے میں مدد کریں اور اسے بھارت واپس لائیں'۔