ETV Bharat / bharat

چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔

چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری
author img

By

Published : Oct 20, 2019, 11:02 PM IST

تاریخی شہر حیدرآباد کو عمارتوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔

حیدرآباد میں کئی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں جن میں چار مینار کو سب سے خوبصورت قرار دیا جاتا ہے۔

بانی شہر حیدرآباد اور پانچویں قطب شاہی بادشاہ محمد قلی قطب شاہ نے سن 1591ء میں شہر حیدرآباد کی بنیاد رکھی-

انجینیئر میر مومن استرودی کی نگرانی میں چارمینار میں ایک مسجد بھی تعمیر کرائی گئی تھی۔

معروف مؤرخ انعام الرحمان غیور کے مطاق اس کا فن تعمیر نواسہ رسول حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے روضہ کا اعلیٰ نمونہ ہے۔ ایرانی طرز تعمیر کی طرح چارمینار کی خوبصورتی کے لیے خاص خیال رکھا گیا۔

ویڈیو : چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری

چارمینار کے ہر حصے میں اس کی خوبصورتی نمایاں نظر آتی ہے۔ اس کے کمانوں اور دیواروں کو خوبصورت نقش و نگار سے سجایا گیا ہے۔

چارمینار کے میناروں کی بلندی 160 فٹ ہے، میناروں کے اندرونی حصے میں راستہ ہے۔ اسی راستے سے چارمینار کے اوپر چڑھا جاتا ہے اور شہر کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے-

آصف جاہی چھٹے نظام میر محبوب علی خان کے دور میں 1889ء میں لندن سے چار مخصوص گھڑیاں لائی گئیں اور چارمینار کے درمیانی کمان کے ہر ایک جانب اوپری حصے میں نصب کی گئیں۔ یوں تو صرف ایک ہی گھڑی چار مینار کے مشرقی حصے میں لگانے کا ارادہ تھا لیکن بعد میں چار میناروں پر چار گھڑیاں نصب کردی گئیں۔

چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری
چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری

تلنگانہ حکومت کی جانب سے تاریخی ورثہ چارمینار کی تزئین کا کام جاری ہے اس میں ایک خاص قسم کی مٹی گچھ اور چنھا کا استعمال بھی کیا جارہا ہے- کچھ ماہ پہلے ایک مینار کا کچھ حصہ بوسیدہ ہو کر زمین بوس ہو گیا تھا۔

مزید پڑھیں : چارمینار کے تعلق سے حکام سنجیدہ، متعدد پروجیکٹ پر کام ہوگا

یہ کام مسلسل 3 برس سے جاری ہے، دو میناروں کا کام مکمل ہو چکا ہے اندرونی حصے اور کمانوں کا کام باقی ہے۔

چارمینار کے اطراف و اکناف کے راستے پیدل راہ گیروں کے لیے کھلے رکھے گئے ہیں۔

اب دیکھنا دلچسپ یہ ہوگا کہ حکومت یہ کام کب تک مکمل کرے گی؟

تاریخی شہر حیدرآباد کو عمارتوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔

حیدرآباد میں کئی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں جن میں چار مینار کو سب سے خوبصورت قرار دیا جاتا ہے۔

بانی شہر حیدرآباد اور پانچویں قطب شاہی بادشاہ محمد قلی قطب شاہ نے سن 1591ء میں شہر حیدرآباد کی بنیاد رکھی-

انجینیئر میر مومن استرودی کی نگرانی میں چارمینار میں ایک مسجد بھی تعمیر کرائی گئی تھی۔

معروف مؤرخ انعام الرحمان غیور کے مطاق اس کا فن تعمیر نواسہ رسول حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے روضہ کا اعلیٰ نمونہ ہے۔ ایرانی طرز تعمیر کی طرح چارمینار کی خوبصورتی کے لیے خاص خیال رکھا گیا۔

ویڈیو : چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری

چارمینار کے ہر حصے میں اس کی خوبصورتی نمایاں نظر آتی ہے۔ اس کے کمانوں اور دیواروں کو خوبصورت نقش و نگار سے سجایا گیا ہے۔

چارمینار کے میناروں کی بلندی 160 فٹ ہے، میناروں کے اندرونی حصے میں راستہ ہے۔ اسی راستے سے چارمینار کے اوپر چڑھا جاتا ہے اور شہر کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے-

آصف جاہی چھٹے نظام میر محبوب علی خان کے دور میں 1889ء میں لندن سے چار مخصوص گھڑیاں لائی گئیں اور چارمینار کے درمیانی کمان کے ہر ایک جانب اوپری حصے میں نصب کی گئیں۔ یوں تو صرف ایک ہی گھڑی چار مینار کے مشرقی حصے میں لگانے کا ارادہ تھا لیکن بعد میں چار میناروں پر چار گھڑیاں نصب کردی گئیں۔

چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری
چار مینار کی تزئین و آرائش کا کام جاری

تلنگانہ حکومت کی جانب سے تاریخی ورثہ چارمینار کی تزئین کا کام جاری ہے اس میں ایک خاص قسم کی مٹی گچھ اور چنھا کا استعمال بھی کیا جارہا ہے- کچھ ماہ پہلے ایک مینار کا کچھ حصہ بوسیدہ ہو کر زمین بوس ہو گیا تھا۔

مزید پڑھیں : چارمینار کے تعلق سے حکام سنجیدہ، متعدد پروجیکٹ پر کام ہوگا

یہ کام مسلسل 3 برس سے جاری ہے، دو میناروں کا کام مکمل ہو چکا ہے اندرونی حصے اور کمانوں کا کام باقی ہے۔

چارمینار کے اطراف و اکناف کے راستے پیدل راہ گیروں کے لیے کھلے رکھے گئے ہیں۔

اب دیکھنا دلچسپ یہ ہوگا کہ حکومت یہ کام کب تک مکمل کرے گی؟

Intro: چار مینار کے تزئین کا کام جاری ہے امن و امان کا گہوارہ تاریخی شہر حیدرآباد کو عمارتوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے حیدرآباد میں کئی عمارتیں تعمیر کی گئی ہے جن میں سب سے خوبصورت اور دنیا کی نایاب عمارت چارمینار ہے- قطب شاہی پانچواں بادشاہ بانی شہر حیدرآباد محمد قلی قطب شاہ نے 1591ء میں حیدرآباد شہر کی بنیاد رکھی- انجینئر میرا مومن استرودی کی نگرانی میں تاریخی مسجد جسے چارمینار کہا جاتا ہے اس تعمیر کیا اس کی فن تعمیر نواسہ رسول حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ روضہ کا اعلیٰ نمونہ ڈیزائن اور ایرانی طرز تعمیر کی اس عمارت کی خوبصورتی کو اعلیٰ معیار تک ابھارتی ہے - چارمینار کے ہر حصے میں اس کی خوبصورتی دیکھی جا سکتی ہے اس کے کمانوں اور دیواروں پر اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم آویزاں کی گئی ہیں- اس کے میناروں کی بلندی 160فٹ ہے میناروں کے اندرونی حصے میں راستہ ہے اسی راستے سے اوپر چڑھ جاتا ہے اور شہر کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے - آصف جاہی چھٹے نظام میر محبوب علی خان کے دور میں 1889ء لندن سے چار مخصوص گھڑیاں لائی گئی اور چارمینار کے درمیانی کمان کے ہر ایک جانب اوپری حصے میں نصب کی گئی یوں تو صرف ایک ہی گھڑی چار مینار کے مشرقی حصے میں لگانے کا ارادہ تھا لیکن بعد میں چار میناروں شاہ لفظ سے ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے چار گھڑیاں نصیب کردی گئی - حکومت تلنگانہ کی جانب سے تاریخی ورثہ چارمینار تزئین کا کام جاری ہے اس میں گچھ اور چنھا کا استعمال. بھی کیا جارہا ہے- کچھ ماہ پہلے ایک مینار حصہ بوسیدہ ہو کر زمین دوز ہو گیا تھا مسلسل 3 سال سے کام جاری ہے دو میناروں کا کام مکمل ہو چکا ہے اندرونی حصے اور کمانوں کا کام باقی ہے - چارمینار اطراف و اکناف گاڑیوں کو بند کر دیا گیا ہے - دیکھانا ہیں کہ حکومت یہ کام کب تک مکمل کر گئ - بائٹ ڈاکٹر محمد صفی اللہ ( تاریخ داں) بائٹ انعام الرحمن غیور ( تاریخ داں)


Body:چار مینار کے تزئین کا کام جاری ہے امن و امان کا گہوارہ تاریخی شہر حیدرآباد کو عمارتوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے حیدرآباد میں کئی عمارتیں تعمیر کی گئی ہے جن میں سب سے خوبصورت اور دنیا کی نایاب عمارت چارمینار ہے- قطب شاہی پانچواں بادشاہ بانی شہر حیدرآباد محمد قلی قطب شاہ نے 1591ء میں حیدرآباد شہر کی بنیاد رکھی- انجینئر میرا مومن استرودی کی نگرانی میں تاریخی مسجد جسے چارمینار کہا جاتا ہے اس تعمیر کیا اس کی فن تعمیر نواسہ رسول حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ روضہ کا اعلیٰ نمونہ ڈیزائن اور ایرانی طرز تعمیر کی اس عمارت کی خوبصورتی کو اعلیٰ معیار تک ابھارتی ہے - چارمینار کے ہر حصے میں اس کی خوبصورتی دیکھی جا سکتی ہے اس کے کمانوں اور دیواروں پر اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم آویزاں کی گئی ہیں- اس کے میناروں کی بلندی 160فٹ ہے میناروں کے اندرونی حصے میں راستہ ہے اسی راستے سے اوپر چڑھ جاتا ہے اور شہر کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے - آصف جاہی چھٹے نظام میر محبوب علی خان کے دور میں 1889ء لندن سے چار مخصوص گھڑیاں لائی گئی اور چارمینار کے درمیانی کمان کے ہر ایک جانب اوپری حصے میں نصب کی گئی یوں تو صرف ایک ہی گھڑی چار مینار کے مشرقی حصے میں لگانے کا ارادہ تھا لیکن بعد میں چار میناروں شاہ لفظ سے ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے چار گھڑیاں نصیب کردی گئی - حکومت تلنگانہ کی جانب سے تاریخی ورثہ چارمینار تزئین کا کام جاری ہے اس میں گچھ اور چنھا کا استعمال. بھی کیا جارہا ہے- کچھ ماہ پہلے ایک مینار حصہ بوسیدہ ہو کر زمین دوز ہو گیا تھا مسلسل 3 سال سے کام جاری ہے دو میناروں کا کام مکمل ہو چکا ہے اندرونی حصے اور کمانوں کا کام باقی ہے - چارمینار اطراف و اکناف گاڑیوں کو بند کر دیا گیا ہے - دیکھانا ہیں کہ حکومت یہ کام کب تک مکمل کر گئ - بائٹ ڈاکٹر محمد صفی اللہ ( تاریخ داں) بائٹ انعام الرحمن غیور ( تاریخ داں)


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.