جسٹس اے ایم خان ویلکر، جسٹس دنیش مہیشوری اور جسٹس سنجیو کھنہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے معاملے کی اگلی سماعت 2 جولائی تک ملتوی کردی۔
جسٹس خان ولکر نے کہا کہ چونکہ وبائی صورتحال ٹھہراؤ میں نہیں ہے بلکہ ہر لمحے تبدیل ہورہی ہے اس لیے آپٹ آؤٹ اسکیم کو مزید لچکدار بنایا جائے اور اس کا آپشن کھلا رکھا جائے۔
درخواست گزار 'انڈیا وائڈ پیرینٹس ایسوسی ایشن' کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل آلوک سریواستو نے دلیل دی کہ بہت سے ایسےطلبہ ہیں جو کنٹینمنٹ زون میں ہیں اور ایسے امیدوار بھی ہیں جن کی ریاستی حکومتوں نے لاک ڈاؤن میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں مغربی بنگال کی مثال بھی پیش کی۔
سینئر ایڈوکیٹ رام جی سرینواسن نے آئی سی اے آئی کی طرف سے پیش ہوکر کہا کہ ملک بھر میں 500 امتحان مراکز قائم کردیئے گئے ہیں جن کی مکمل صفائی ہوگئی ہے اور امیدواروں کے لئے صفائی کے بہتر انتظامات کیے گئے ہیں۔ اب امتحانی مرکز تبدیل کرنا مشکل ہوگا۔ اس پر عدالت نے متعدد منطقی سوالات اٹھائے، اور نیا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت دی تاکہ آپٹ آؤٹ پلان کو لچکدار بنایا جاسکے اور معاملے کی سماعت کے لئے 2 جولائی کی تاریخ مقرر کی۔
درخواست گزار نے آئی سی اے آئی کے ذریعہ 29 جولائی سے 16 اگست تک ہونے والے سی اے امتحانات کے آپٹ آؤٹ آپشن کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔