مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اقتصادی بجٹ 2021-22 پیش کیا ہے۔ اس دوران زرعی شعبے کے لئے کچھ اہم اعلانات کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ کاشتکاروں کو 75 ہزار کروڑ روپئے دیے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی کوشش کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہر شعبے میں کاشتکاروں کو مدد فراہم کی گئی ہے۔ دال، گندم ، دھان اور دیگر فصلوں پر ایم ایس پی میں اضافہ کیا گیا ہے۔
زرعی شعبے کے بجٹ کی اہم نکات
- کسانوں کو 75 ہزار کروڑ روپئے دیئے گئے۔
- لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ دینے کی کوشش کی
- کسانوں سے سرکاری خریداری پر زور
- دال، گندم، دھان اور دیگر فصلوں پر ایم ایس پی میں اضافہ
- ایم ایس پی پر خریداری جاری رہے گی
- ایک ملک ایک راشن کارڈ ہوگا۔
- منڈیوں کو انٹرنیٹ سے منسلک کیا جائے گا۔
- زراعت کے ساکھ کا ہدف 16 لاکھ کروڑ کیا جارہا ہے۔
- آپریشن گرین سکیم کا اعلان۔
- پانچ ماہی گیری بندرگاہوں کو معاشی سرگرمیوں کو مرکز کے طور پر تیار کیا جائے گا۔
- تمل ناڈو میں فش لینڈنگ سینٹر تیار کیا جائے گا۔
- مہاجر مزدور کے ڈیٹا سے منسلک ایک پورٹل لانچ کیا جائے گا۔