خیال رہے کہ عام بجٹ 2019 پانچ جولائی کو پیش کیا جارہا ہے، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اس کی تیاریوں میں مصروف ہیں، جبکہ ریاست جموں و کشمیر کی عوام کو اس بجٹ سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پانچ جولائی کو بھارت کی تاریخ میں بجٹ پیش کرنے والی پہلی خاتون وزیر ہوں گی۔
سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگرکا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کا نعرہ 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس، اور سب کا وشواس' آئندہ بجٹ میں نظر آنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'عسکریت پسندی کو ترک کرنے والے نوجوانوں کو واپس قومی دھارے میں لانے کے لیے بجٹ میں ریاست کے لیے خصوصی پیکیج ہونا چاہیے'، وہیں کشمیر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق احمد کا کہنا ہے کہ 'جی ایس ٹی کے نفاذ سے ریاست کی دستکاری صنعت کو کافی نقصان ہوا ہے، امید ہے کہ آنے والے بجٹ میں ریاست کے دستکاروں کے لیے رعایت ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ایک قابل رہنما ہیں اور ان کی کارکردگی بطور وزیر دفاع، سب واقف ہیں۔ امید ہے کی ریاست کی چھوٹی بڑی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کریں گی۔
کشمیر یونیورسٹی میں اقتصادیات کی تعلیم حاصل کر رہے وسیم احمد کا کہنا ہے کہ معاشرے کی تندرستی کے لیے امید ہے کہ بجٹ میں صحت اور تعلیم کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ بیروزگاری کو مرکزی حکومت کے لیے پیچیدہ مسئلہ مانتے ہوئے کشمیر یونیورسٹی میں اقتصادیات کے طالب علم روہت کا کہنا ھے کہ 'آنے والے بجٹ میں عوام کو ٹیکس میں راحت ملنی چاہیے'۔
خاص طور پر ان چیزوں پر جس کا استعمال پسماندہ طبقے کے لوگ کرتے ہیں۔ حکومت کی اس قدم سے نہ صرف عوام کی قوت خرید بڑھے گی بلکہ ملک کے معازی نظام کو بھی فروغ ملے گا۔ اور جب معیشت ہوگی تو روزگار کے وسائل بھی بڑھ جائیں گے۔