یہ دھماکہ راجندر نگر کے پی وی این آر ایکسپریس وے پلر نمبر 279کے قریب اتوار کی صبح اُس وقت ہوا جب ایک 40سالہ شخص نے سڑک پر پڑے لاوارث ڈبہ کو کھولنے کی کوشش کی۔اطلاع ملتے ہی پولیس وہاں پہنچی اور دونوں کو عثمانیہ ہسپتال داخل کیا۔پولیس کے ڈاگ اسکواڈ،بم کو ناکارہ بنانے والا اسکواڈ اور کلوز ٹیمیں بھی وہاں پہنچیں جنہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا۔
پولیس نے اس علاقہ کا محاصرہ کرتے ہوئے شواہد اکھٹا کرنے کا کام شروع کردیا۔دھماکہ کی شدت زیادہ تھی۔پولیس نے اس سلسلہ میں معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔بتایاجاتا ہے کہ یہ ڈبہ کور میں لپٹا ہوا فٹ پاتھ کے قریب مشتبہ انداز میں پڑا ہوا تھا جس کو کھولنے کی کوشش کے دوران یہ دھماکہ ہوا۔
ہلاک شخص کی شناخت راجندر نگر علاقہ کے رہنے والے علی کے طور پر کی گئی ہے جو سڑک سے کچرا چنا کرتا تھا۔اس نے کچرے چننے کے دوران اس ڈبہ کو کھولا جس پر یہ دھماکہ ہوا اور اس کے دونوں ہاتھ جسم سے علحدہ ہوگئے۔مقامی افراد نے بتایاکہ گزشتہ شب اس علاقہ میں گنیش جلوس نکالا گیا تھا، اگر دھماکہ کل شب ہوتا تو بڑے پیمانہ پر جانی نقصان کا خدشہ تھا۔دھماکہ اتنا شدید تھاکہ اس کی آواز دور تک سنائی دی۔
پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعہ تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔شمس آباد کے ڈی سی پی پرکاش ریڈی نے بھی موقع واردات کا معائنہ کیا۔پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ اس ڈبہ میں کمیکل تھا۔
حیدرآباد کے راجندر نگر میں پُراسرار دھماکہ - گنیش جلوس نکالا گیا
شہر حیدرآباد کے راجندر نگر پولیس اسٹیشن کے حدود میں ہوئے ایک پُراسرار دھماکہ میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔
یہ دھماکہ راجندر نگر کے پی وی این آر ایکسپریس وے پلر نمبر 279کے قریب اتوار کی صبح اُس وقت ہوا جب ایک 40سالہ شخص نے سڑک پر پڑے لاوارث ڈبہ کو کھولنے کی کوشش کی۔اطلاع ملتے ہی پولیس وہاں پہنچی اور دونوں کو عثمانیہ ہسپتال داخل کیا۔پولیس کے ڈاگ اسکواڈ،بم کو ناکارہ بنانے والا اسکواڈ اور کلوز ٹیمیں بھی وہاں پہنچیں جنہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا۔
پولیس نے اس علاقہ کا محاصرہ کرتے ہوئے شواہد اکھٹا کرنے کا کام شروع کردیا۔دھماکہ کی شدت زیادہ تھی۔پولیس نے اس سلسلہ میں معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔بتایاجاتا ہے کہ یہ ڈبہ کور میں لپٹا ہوا فٹ پاتھ کے قریب مشتبہ انداز میں پڑا ہوا تھا جس کو کھولنے کی کوشش کے دوران یہ دھماکہ ہوا۔
ہلاک شخص کی شناخت راجندر نگر علاقہ کے رہنے والے علی کے طور پر کی گئی ہے جو سڑک سے کچرا چنا کرتا تھا۔اس نے کچرے چننے کے دوران اس ڈبہ کو کھولا جس پر یہ دھماکہ ہوا اور اس کے دونوں ہاتھ جسم سے علحدہ ہوگئے۔مقامی افراد نے بتایاکہ گزشتہ شب اس علاقہ میں گنیش جلوس نکالا گیا تھا، اگر دھماکہ کل شب ہوتا تو بڑے پیمانہ پر جانی نقصان کا خدشہ تھا۔دھماکہ اتنا شدید تھاکہ اس کی آواز دور تک سنائی دی۔
پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعہ تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔شمس آباد کے ڈی سی پی پرکاش ریڈی نے بھی موقع واردات کا معائنہ کیا۔پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ اس ڈبہ میں کمیکل تھا۔