لوک سبھا میں بدھ کو دہلی تشدد پر قانون 193 کے تحت بحث میں حصہ لیتے ہوئے بی جے پی کی میناکشی لیکھی نے کہا کہ یہ تشدد سوچی سمجھی سازش تھی۔ یہی وجہ ہے کہ گھروں کی چھتوں پر اینٹ پتھر اکٹھے کئے گئے تھے اور غلیل کے ذریعہ سے دوسری برادری کے لوگوں پر پتھربرسائے جا رہے تھے اور ان کے گھروں کو غلیل سے پٹرول بم پھینک کر جلایا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں ماحول بگڑنا گزشتہ سال 14 دسمبر سے شروع ہوا جب کانگریس صدر سونیا گاندھی نے یہاں رام لیلا میدان کی ریلی میں کہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف آر پار کی لڑائی لڑنی ہے۔ اس کےبعد دہلی میں لوگ شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ ملک کے کئی علاقوں میں تشدد ہوا، دہلی میں بھی لوگ سڑکوں پر اتر آئے۔
لیکھی نے کہا ہے کہ دہلی تشدد کے دوران انکت شرما کو جس طرح قتل کیا گیا ہے وہ دردناک ہے۔ ان کے جسم پر چاقو کے 400 نشان تھے۔ اس طرح کی حرکت صرف انتہاپسند ہی کر سکتے ہیں۔ ملک میں یہ انتہاپسندی کون پھیلارہا ہے۔ اس پر بحث ہونی چاہئے۔ ان دنگوں میں 51 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور فسادات میں زخمی 500 لوگوں کا علاج ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ فساد کانگریس کے دور اقتدار میں ہوا ہے۔ ملک میں آزادی کےبعد سےاب تک مجموعی طور سے 1001 فساد ہوئے ہیں جن میں 871 یعنی 73 فیصد فسادات کانگریس کے دور اقتدار میں ہوئے ہیں۔ پنڈت جواہر لال نہرو کے دوراقتدار میں ہی 243 فسادات ہوئے تھے۔