بہار میں سیلاب کی صورتحال بدھ کے روز بھی بدستور تشویشناک رہی، وہیں مزید 16 اضلاع کے تقریباً 8 ہزار 358 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
آبی وسائل کے وزیر سنجے کمار جھا کا کہنا ہے کہ ریاست کے دارالحکومت کو گنگا کی بڑھتی آبی سطح سے فوری کوئی خطرہ نہیں ہے۔
قبل ازیں انہوں نے پٹنہ میں مختلف گنگا گھاٹ کا اچانک معائنہ کیا جس کے بعد انہوں نے یہ باتیں کہیں، اس دوران مشاہدہ کیا گیا کہ پٹنہ کے گاندھی گھاٹ میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق پٹنہ کے گاندھی گھاٹ پر پانی خطرہ کے نشان سے 10 سینٹی میٹر اوپر جبکہ ہتھیدہ کے مقام پر 26 سینٹی میٹر اور بھاگلپور کے کہلگاؤں میں خطرے کے نشان سے 13 سینٹی میٹر سے اوپر بہہ رہا ہے۔
وزیر نے عہدیداروں کے ساتھ موقع پر جا کر جائزہ لیا اور معلوم کیا کہ گنگا میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح سے فوری طور پر کوئی خطرہ ہے یا نہیں، کیونکہ پٹنہ کے گاندھی گھاٹ پر پانی سیلاب کی سطح 50.52 میٹر سے 1.82 میٹر نیچے ہے۔
محکموں کے سکریٹری سنجیو ہنس نے وزیر موصوف کو پٹنہ ٹاؤن پروٹیکشن وال کی تفصیلات سے آگاہ کیا، سنجیو ہنس معائنے کے دوران وزیر کے ہمراہ موجود تھے۔
خیال رہے کہ پی ٹی پی کی دیوار سنہ 1976 میں تعمیر کی گئی تھی تاکہ گنگا میں آنے والے سیلاب کے خطرے سے شہر کو بچایا جا سکے۔
جھا نے بتایا کہ گھاٹوں کے معائنہ کے دوران ایل سی ٹی گھاٹ کے مقام پر پی ٹی پی کے گیٹ نمبر 55 پر حیرت انگیز ماک ڈرل کی گئی تاکہ گیٹوں کی مناسب بندش کو یقینی بنایا جاسکے۔
دریں اثنا پٹنہ کے دیگھا گھاٹ، بکسر، مونگیر اور بھاگلپور میں گنگا کی آبی سطح میں ہو رہے اضافے کا مشاہدہ کیا گیا۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق 130 بلاکوں کی 1 ہزار 317 پنچایتوں میں سیلاب کے پانی سے مجموعی طور پر 81 لاکھ 67 ہزار 671 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ منگل کے روز سیلاب متاثرین کی تعداد 81.59 لاکھ تھی۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ریاست میں سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 25 تک جا پہنچی ہے۔
بدھ کے روز کل 12 امدادی مراکز میں سے صرف چھ مراکز ہی فعال تھے، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 27 ٹیموں کے ذریعہ اب تک تقریبا ساڑھے پانچ لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے۔