ETV Bharat / bharat

سخت سردیوں میں بھی بھارتی فوجیوں کو لداخ میں تعینات رکھنے کا فیصلہ - India-China Border Dispute

موسم سرما کی آمد سے قبل بھارتی فوج نے لداخ کے تمام علاقوں میں اپنی موجودہ فوجی دستوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ جلد حل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

لداخ میں بھارتی فوج ، موسم سرما کے لیے تیار
لداخ میں بھارتی فوج ، موسم سرما کے لیے تیار
author img

By

Published : Sep 28, 2020, 9:00 AM IST

بھارت۔ چین سرحدی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے بھارتی فضائیہ نے لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ والے علاقوں میں بھی فوجیوں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

اس علاقے میں چار ماہ شدید ترین سردی ہوتی ہے۔

اس کے پیش نظر بھارتی فوج کی جانب ٹینکوں، بھاری ہتھیاروں، گولہ بارود، ایندھن کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی ضروری اشیا کی فراہمی کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔

ان علاقوں میں تمام چیزوں کے نقل و حمل میں آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے بھی براہ راست شریک ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک گروپ کے ذریعہ بڑی تعداد ٹی -90 اور ٹی -72 ٹینک، توپ اور دیگر فوجی گاڑیاں کو مختلف حساس علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس کا آغاز رواں برس کے جولائی ماہ کے وسط سے شروع ہوا اور اب یہ مکمل ہونے جا رہا ہے۔

اس مہم کے تحت فوج نے 16 ہزار فٹ کی بلندی پر تعینات فوجیوں کے لئے بڑی تعداد میں کپڑے ، خیمے ، خوردونوش کی اشیا ، مواصلاتی سازوسامان ، ایندھن ، ہیٹر اور دیگر سامان بھی پہنچایا ہے۔

ایک سینئر فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ اب تک کا یہ سب سے بڑا لاجسٹکس آپریشن ہے، جو لداخ میں آزادی کے بعد مکمل کیا گیا ہے۔

اس علاقے میں اکتوبر اور جنوری کے درمیان درجہ حرارت منفی پانچ ڈگری سینٹی گریڈ سے منفی 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:دہلی کے بازاروں پر کورونا کا اثر، دکاندار پریشان

موسم سرما کے پیش نظر بھارت نے سردیوں کے لیے بیرون ممالک سے کپڑے درآمد کئے ہیں، جسے فوجیوں کے پاس پہنچایا جا چکا ہے۔

بھارت۔ چین سرحدی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے بھارتی فضائیہ نے لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ والے علاقوں میں بھی فوجیوں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

اس علاقے میں چار ماہ شدید ترین سردی ہوتی ہے۔

اس کے پیش نظر بھارتی فوج کی جانب ٹینکوں، بھاری ہتھیاروں، گولہ بارود، ایندھن کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی ضروری اشیا کی فراہمی کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔

ان علاقوں میں تمام چیزوں کے نقل و حمل میں آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے بھی براہ راست شریک ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک گروپ کے ذریعہ بڑی تعداد ٹی -90 اور ٹی -72 ٹینک، توپ اور دیگر فوجی گاڑیاں کو مختلف حساس علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس کا آغاز رواں برس کے جولائی ماہ کے وسط سے شروع ہوا اور اب یہ مکمل ہونے جا رہا ہے۔

اس مہم کے تحت فوج نے 16 ہزار فٹ کی بلندی پر تعینات فوجیوں کے لئے بڑی تعداد میں کپڑے ، خیمے ، خوردونوش کی اشیا ، مواصلاتی سازوسامان ، ایندھن ، ہیٹر اور دیگر سامان بھی پہنچایا ہے۔

ایک سینئر فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ اب تک کا یہ سب سے بڑا لاجسٹکس آپریشن ہے، جو لداخ میں آزادی کے بعد مکمل کیا گیا ہے۔

اس علاقے میں اکتوبر اور جنوری کے درمیان درجہ حرارت منفی پانچ ڈگری سینٹی گریڈ سے منفی 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:دہلی کے بازاروں پر کورونا کا اثر، دکاندار پریشان

موسم سرما کے پیش نظر بھارت نے سردیوں کے لیے بیرون ممالک سے کپڑے درآمد کئے ہیں، جسے فوجیوں کے پاس پہنچایا جا چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.